شاہ چراغ دہشت گردانہ حملہ ، ایران میں موجود آخری دہشت گرد بھی گرفتار، اب دوسرے ملک ٹیم بھیجی جائے گي

تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹلی جنس کے وزير نے حرم شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران میں آخری ذمہ دار بھی گرفتار کر لیا گيا ہے اور ہماری ٹیم اس ملک بھی جانے والی ہے جہاں اس دہشت گردانہ حملے کی سازش تیار کی گئي تھی۔

حجت الاسلام سید اسماعیل خطیب نے ہفتے کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کی تازہ صورت حال بتاتے ہوئے کہا: تازہ صورت حال کے بارے میں انٹلی جنس کی وزارت نے بیان جاری کیا ہے اس سے زيادہ تفصیلات ابھی نہيں ہیں۔

انہوں نے ارنا کے اس سوال پر کہ کیا اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث تمام دہشت گرد گرفتار کر ليئے گئے ہيں؟ کہا کہ ایران میں دہشت گردوں کا آخری ساتھی بھی گرفتار کر لیا گيا ہے اور اب طے یہ ہوا ہے کہ دہشت گرد کے ملک جاکر وہاں مزید تحقیقات انجام دی جائيں۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں اس دہشت گردانہ حملے کی سازش تیار کی گئي تھی وہ ہمارے علاقے کا ہی ہے اور اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا۔

13اگست 2023 بروز اتوار، ایک تکفیری ایجنٹ حضرت احمد بن موسیٰ (ع) کے روضہ مقدس میں اسلحہ کے ساتھ داخل ہوا اور دروازے سے زائرین اور خادمین پر فائرنگ شروع کر دی۔

اس واقعے میں 2 شہید اور 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

سیکورٹی اور پولیس افسران کی بروقت آمد سے دہشت گردی کے اس واقعہ کے ذمہ دار کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

 گزشتہ سال بھی شاہ چراغ (ع) کے مزار پر داعش نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 13 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔

 دہشت گردی کی اس کارروائی کے مجرموں کو ایک ماہ قبل پھانسی دی گئی تھی۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .