تل ابیب میں حملہ، ہماری بہت بڑی شکست ، اسرائيلی میڈیا کا اعتراف

          تہران- ارنا- صیہونی ذرائع ابلاغ نے تل ابیب میں  حملے کے بعد ہفتے کی رات اپنی رپورٹوں میں اس آپریشن کو سیکوریٹی کے شعبے ميں اسرائيل کی بڑی شکست قرار دیا ہے۔

           ہفتے کے روز تل  ابیب  میں ہونے والے حملے میں ایک صیہونی فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوئے تھے۔

فلسطینی نیوز ایجنسی سما نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت   کے چینل- 14 نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ تل ابیب میں جو کچھ ہوا ہے وہ سیکوریٹی کے لحاظ سے ایک بہت بڑی شکست ہے ۔ جس فلسطینی نے یہ کارروائی کی ہے وہ فوج کو مطلوب تھا اور فوج اسے تلاش نہیں کر پائي۔

          اس رپورٹ میں کہا گیا ہے: تمام سیکوریٹی حکام کو یہ وضاحت کرنا چاہیے کہ کس طرح سے ایک مسلح مطلوبہ شخص جس کا ریکارڈ سیکوریٹی اداروں کے پاس موجود تھا، جنین کیمپ سے تل ابیب کے مرکز میں پہنچ گیا۔

          عبرانی اخبار یدیعوت آحارونوت نے بھی اپنی رپوٹ میں لکھا ہے: تل ابیب میں حملے کا ذمہ دار " کامل ابو بکر " فوج اور شاباک کو مطلوب تھا اور ریکارڈ رکھنے کے باوجود وہ سیکوریٹی  کو پار کرنے میں کامیاب رہا جبکہ اس سے پہلے والے حملہ آوروں کا کوئي ریکارڈ نہيں  ہوتا تھا۔

          اسی سلسلے میں صیہونی حکومت کے وزير جنگ " یوآش گالانت " نے اس آپریشن کے بارے میں کہا: ایک بہت بڑا حملہ روک لیا گيا اور ہم دہشت گردوں اور انہیں بھیجنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

          صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھی تل ابیب کے سیکوریٹی فورسس کی بر وقت کارروائی اور ایک بہت بڑے حملے کو ناکام بنانے پر تعریف کی اور کہا کہ سیکوریٹی فورسس، ہمارے لئے خطرہ پیدا  کرنے والے تمام لوگوں سے نمٹ لیں گي۔

          اسی سلسلے میں صیہونی حکومت کے " کان " ٹی وی چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے : ایک مہینے کے وقفہ کے بعد اتوار کو کابینہ کا اجلاس ہوگا جس میں لبنان اور فلسطین میں کشیدگی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

          رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ تل ابیب میں حملہ کرنے والے فلسطینی کا تعلق  جنین سے تھا اس لئے ممکن ہے کہ فوج جنین کیمپ میں پھر کارروائی کرنے میں دلچسپی لے۔

          واضح رہے ہفتے کے روز تل ابیب کے " نحلا بنیامین " علاقے میں فائرنگ ہوئی جس میں ایک صیہونی افسر ہلاک اور 2 دوسرے زخمی ہوگئے۔

          یدیعوت آحارونوت نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے  کہ تل ابیب میں فائرنگ کرنے والا ایک 27 سالہ نوجوان تھا جس کے ساتھ اس کی وصیت بھی تھی اور بظاہر  اس نے  گزشتہ روز برقہ گاؤں پر آبادکاروں کے حملے اور اس دوران ایک فلسطینی کی شہادت کا بدلہ لینے کے لئے یہ حملہ کیا تھا ۔

          صیہونی ذرائع کے مطابق تل ابیب میں حملہ کرنے والا فلسطینی نوجوان صیہونی پولیس کی فائرنگ میں شہید ہو گیا۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .