آزادی اظہار، مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کا جواز نہيں بن سکتی، ایرانی وزیر خارجہ

 تہران -ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے صربیہ کے اسپیکر سے ملاقات میں کہا: ہم مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہيں اور ہمارا ماننا ہے کہ آزادی اظہار کی آڑ میں مسلمانوں اور ادیان الہی کے پیروکاروں کے مقدسات کی بے حرمتی کی اجازت نہيں دی جا سکتی۔

        وزير خارجہ حسین امیر عبد اللھیان نے صربیہ کے اسپیکر ولادیمیر اورلیچ سے اتوار کو تہران میں ہونے والی ملاقات میں، دو طرفہ امور خاص طور پر پارلیمانی سفارت کاری پر تبادلہ خیال کیا۔

         انہوں نے سیاسی، معاشی اور ثقافتی شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کی صورت حال  کو بہتر قرار دیا اور امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلی وفود کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری رہے گا۔

        اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ  سويڈن اور ڈنمارک میں قرآن مجید کی بے حرمتی سے پوری دنیا کے دو ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہيں اور ہم مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہيں اور ہمارا ماننا ہے کہ آزادی اظہار کی آڑ میں مسلمانوں اور ادیان الہی کے پیروکاروں کے مقدسات کی بے حرمتی کی اجازت نہيں دی جا سکتی۔

اس ملاقات میں صربیہ کے اسپیکر نے بھی اپنے ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسی پر تہران کا شکریہ ادا کیا اور ایران کے صدر اور اسپیکر سے ہونے والی ملاقاتوں کو تعمیری قرار یتے ہوئے کہا کہ صربیہ کی حکومت اور پارلیمنٹ، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہر میدان میں تعلقات میں فروغ کا عزم رکھتی ہے۔

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .