25 جولائی، 2023، 10:07 AM
Journalist ID: 5480
News ID: 85180260
T T
0 Persons

لیبلز

صیہونی حکومت، زوال کی سمت گامزن، سید حسن نصر اللہ

تہران- ارنا- حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ  نے پیر کی رات اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت، زوال و تباہی کی سمت بڑھ رہی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا: جیسا کہ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے یہ دور صیہونی حکومت کی تاریخ کا بد ترین دور ہے اور یہی وجہ ہے کہ صیہونی حکومت تباہی کی سمت بڑھ رہی ہے۔

 یاد رہے صیہونی پارلیمنٹ نے پیر کے روز عدالتی قوانین میں بنیادی تبدیلیوں کے ایک بل کو منظوری دے دی ہے حالانکہ عدالتی قوانین میں تبدیلیوں کے خلاف صیہونی حکومت میں وسیع پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہيں۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا: علاقائی عوام کے ذہنوں پر حملہ کرکے انہیں یہ یقین دلایا گيا تھا کہ اسرائيل کی فوج نا قابل شکست ہے اور اس فوج نے، عرب افواج کو شکست دی ہے اس لئے مقبوضہ علاقوں کو واپس لینا ممکن نہيں ہے۔

انہوں نے کہا: سن 1982 میں جب صیہونیوں نے لبنان پر حملہ کیا اور بیروت تک پہنچ گئے تو اس وقت لبنان میں ایک ایسی نسل تھی جسے یہ یقین تھا کہ اس فوج کو شکست دی جا سکتی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: میدان جنگ میں استقامت میں ہمارے یقین کا یہ نتیجہ نکلا کہ سن 1985 میں دشمن کو شکست ہوئي اور یہ سلسلہ سن 2000 میں ایک بڑی شکست تک جاری رہا اور عرب دنیا میں پھیلایا گیا یہ خیال بدل گیا کہ صیہونی فوج کو شکست نہیں دی جا سکتی ۔

انہوں نے کہا: لبنان کے استقامتی محاذ کے جیالوں نے خدا پر توکل کے ساتھ، استقامت اور قید و بند کی صعوبتيں برداشت کرکے ایسے دشمن کو شکست دی جسے نا قابل شکست سمجھا جاتا تھا اور اس طرح سے بہت سے لوگوں کے خیالات بدل گئے ۔

انہوں نے اسی طرح مزید کہا: صیہونی کالونیوں میں رہنے والوں کو مسلسل بحرانوں کا سامنا ہے اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان کا شیرازہ بھی بکھر رہا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا: جس ملک نے گزشتہ 200 برسوں میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ جنگیں کی ہیں اور قتل عام کیا ہے وہ امریکہ ہے، عصر حاضر کا سب سے بڑا مجرم ملک ، آج انسانی حقوق کے تحفظ کا سب سے بڑا دعویدار بھی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا: سب سے خطرناک جنگ وہ ہوتی ہے جس کے ذریعے انسان کی بیداری کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں دوسروں لوگوں کے ذہنوں اور خیالات پر قبضہ کر لیا جاتا ہے۔

 ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .