تہران – ارنا- وزارت انٹیلی جینس کے جاری کردہ بیان میں سوئيڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا حالیہ واقعہ پچھلے واقعات سے زیادہ وسیع اہداف کے تحت انجام دیا گيا۔ بیان میں کہا گيا ہے کہ ایران کی انٹیلی جنیس سے واقعے کی چھان بین کے دوران اس نفرت انگیز اقدام کے پس پردہ عناصر کا سراغ لگایا ہے۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے جاری کردہ بیان میں کہا گيا ہے کہ با وثوق انٹیلی جینس معمولات کے مطابق قرآن پاک کی بے حرمتی کا ارتکاب کرنے والا عراقی شہری سلوان مومیکا سن 2019 میں اسرائيل کے جاسوسی ادارے میں بھرتی ہوا تھا۔ یہ ملعون شخص عراق میں پاپولر فرنٹ کی جاسوسی اور اہم اطلاعات اسرائیل کو بھیجتا رہا ہے اور اس کے صلے میں اسے سوئيڈن میں رہائش فراہم کی گئی ہے جہاں اسے نیا مشن سونپا گيا۔
ایران کی انٹیلی جینس کو ملنے والی معلومات کے مطابق اسرائيل نے جب مغربی کنارے اور 1967 کے مقبوضہ علاقوں میں غاصبانہ قبضے کے خلاف جاری فلسطینیوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کا منصوبہ بنایا تو رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کے لیے سلوان مومیکا کو اس ملحدانہ اقدام کو عملی جامہ پہنانے کا بھی مشن دیا۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے مطابق، قرآن پاک کی منصوبہ بند بے حرمتی کی سازش کی تیاری اور اس پر عملدرآمد کا مقصد ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کرنا تھا تاکہ غرب اردن میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائيلی مظالم کی خبریں ذرائع ابلاغ کی شہ سرخیوں میں نہ آنے پائيں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونیوں کا معمول ہے کہ وہ قتل عام اور تباہی کی ہر سازش کے ساتھ ساتھ اپنے شیطانی اقدامات سے توجہ ہٹانے کے لیے دوسرے گھناونے اقدامات پر بھی عملدرآمد کرتے ہیں۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے بیان میں کہا گيا ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی اور اسرائیل کے جاسوسی اداروں کے درمیان رابطوں سے متعلق عنقریب دوسرے شواہد بھی جلد منظر عام پر لائے جائيں گے۔
آپ کا تبصرہ