25 اپریل، 2023، 7:57 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 85092640
T T
0 Persons

لیبلز

تہران- ماسکو تعلقات کی جامع ترقی / دنیا میں ڈالر کی حاکمیت کے خاتمے کے عمل کا پھیلاؤ

تہران، ارنا – تہران میں تعینات روسی سفیر نے بتایا کہ اس وقت روس اور ایران کے درمیان تعلقات اور تعاون بہت اچھا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون آگے بڑھ رہا ہے۔ سب سے پہلے، ہمارے رہنماؤں اور دیگر حکام کے درمیان قریبی رابطے ہیں۔

یہ بات الکسی ددوف نے ارنا کے نمائندے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ تہران ماسکو تعلقات کا انجن کچھ عرصے سے گرم ہوگیا ہے، دو طرفہ یا کثیر جہتی فارمیٹ میں دونوں ممالک کے حکام کے دوروں اور بات چیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ایران اور روس کے تعلقات سب پہلووں میں توجہ کے لائق ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

الکسی ددوف نے اقتصادی تعلقات کے بارے میں کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ تہران اور ماسکو کے درمیان اقتصادی تعاون کے شعبے میں دستیاب اعداد و شمار سے کہیں زیادہ صلاحیت ہیں۔

انہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان طویل مدتی تعاون کی دستاویز کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویز ایک بہت ہی مضبوط معاہدہ ہے جو ایران اور روس کے درمیان تعاون کے تقریباً تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔

ایران میں روسی سفیر نے یران اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے کیے گئے حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس سے مشرق وسطیٰ اور پوری علاقائی صورتحال میں بہت بہتری آئے گی۔

انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی تبادلوں میں قومی کرنسیوں کے استعمال میں اضافے کے بارے میں کہا کہ ان کا خیال ہے کہ ڈالر کے استعمال کی کمی کا عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت روس اور ایران کے درمیان تعلقات اور تعاون بہت اچھا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون آگے بڑھ رہا ہے۔ سب سے پہلے، ہمارے رہنماؤں اور دیگر حکام کے درمیان قریبی رابطے ہیں۔

تہران- ماسکو تعلقات کی جامع ترقی / دنیا میں ڈالر کی حاکمیت کے خاتمے کے عمل کا پھیلاؤ

انہوں نے بتایا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، صرف اس سال، یعنی جنوری سے اب تک، دونوں ممالک کے صدور نے تین بار فون پر رابطہ کیا ہے۔ دونوں ممالک کی قومی سلامتی کونسلوں کی سطح پر بہت اچھے تبادلے ہوئے ہیں۔ روس کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نیکولائی پاتروشف نے گزشتہ نومبر میں ایران کا دورہ کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مسٹر شمخانی جنہوں نے ان کے ہم منصب ہیں، اس سال فروری میں ماسکو کا دورہ کیا تھا۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اچھا تبادلہ خیال ہوا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے مارچ کے آخر میں روس کا دورہ کیا۔

الکسی ددوف  نے بتایا کہ گزشتہ سال کے آخر میں روسی ریاست ڈوما میں پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ جناب ولادیمیر واسیلیف کی سربراہی میں ایک پارلیمانی وفد ایران آیا۔ مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر جناب محمد باقر قالیباف روس کا دورہ کریں گے۔ ہم ان کا انتظار کر رہے ہیں۔اقتصادی کے شعبے میں دو سال پہلے ہماری ترقی 40 فیصد تھی۔ پچھلے سال یہ 20 فیصد تھی۔ دونوں ممالک کےدرمیان تجارت کی شرح 4.86 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ثقافت اور تعلیم کے میدان میں میں یہ ضرور کہوں گا کہ ہم نے اسکالرشپ کی تعداد 300 لوگوں تک بڑھا دی ہے۔ فجر فیسٹیول کے فلم اور میوزک سیکشن میں روسی فنکاروں نے شرکت کی۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں کورل میوزک فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ کھیلوں کے میدان میں فٹبال کا میچ اصفہان کی سپاہان ٹیم اور روس کی زنیت ٹیم کے درمیان منعقد ہوا، ۔ اس لیے ہمارے تعلقات کثیر الجہتی ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کہ، کیا یران اور روس کے درمیان طویل المدتی معاہدے کو کب حتمی شکل دی جائے گی اور اس پر دستخط کب ہوں گے؟ اس معاہدے کی خصوصیات کیا ہیں، کے جواب میں کہا کہ اس معاہدے پر بہت گہرا کام کیا گیا ہے۔ ہمارے رہنما اور وزرائے خارجہ اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ یقیناً دستخط ہونے تک میں ان دستاویزات کے موضوعات کے بارے میں بات نہیں کروں گا لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ یہ دستاویز ایک بہت ہی مستحکم معاہدہ ہے جو ایران اور روس کے درمیان تعاون کے تقریباً تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔

ارنا کے نمائندے نے روسی سفیر سے پوچھا کہ روسی صدر کے ایلچی جناب ایگور لویتین نے اپنے حالیہ دورہ تہران کے دوران کہا کہ دوطرفہ اقتصادی تعاون کے علاوہ کثیر الجہتی اقتصادی معاہدوں کو انجام دینے اور خطے کے دیگر ممالک کی شرکت کو راغب کرنے کے لیے مناسب بنیادیں فراہم کی گئی ہیں۔ کن کن ممالک کی شراکت سے یہ تعاون کن شعبوں میں ہو سکتا ہے؟ جس کے جواب میں روسی سفیر نے کہا کہ ایگور لویتین نے اپریل کے اوائل میں تہران کا دورہ کر کے نائب ایرانی صدر محمد مخبر،  اعلی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی  ، ایرانی وزیر سڑک اور شہری ترقی مہرداد بذرپاش سے بہت اچھی اور اہم ملاقاتیں کیں۔ اور اس دورے کا اہم مقصد شمالی جنوبی بین الاقوامی ٹرانزٹ کوریڈور تھا۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ راہداری روس ، بحیرہ بالٹک ،لینن گراڈ، ہندوستان اور ایران سے گزرتی ہے۔

تہران- ماسکو تعلقات کی جامع ترقی / دنیا میں ڈالر کی حاکمیت کے خاتمے کے عمل کا پھیلاؤ

روسی سفیر نے کہا کہ ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اس سے مشرق وسطیٰ اور پوری علاقائی صورتحال میں بہت بہتری آئے گی۔ ہم نے اس عمل کی حمایت کی ۔ ہم اپنے ایرانی اور سعودی دوستوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے مواقف کو ایک دوسرے کے قریب لائیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے شام کے صدر بشار الاسد کو عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ روس ہمیشہ نام نہاد عرب خاندان میں شام کی واپسی کے حق میں رہا ہے کیونکہ اس سے پورے مشرق وسطیٰ کے استحکام میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔

ایران میں روسی سفیر نے بتایا کہ ہم دو بڑے ممالک ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کیلیے چین کے اہم کردار کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نے بیجنگ میں مارچ کے آغاز میں ایران اور سعودی عرب کی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کے درمیان ابتدائی سمجھوتوں یا مفاہمتوں کو دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ امیر عبداللہیان اور بن فرحان نے ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ مثبت ہے اور ہم ان پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مغربی ممالک ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے سے مایوسی محسوس کرتے ہیں، کیونکہ وہ ممالک کے درمیان کشیدگی کی صورتحال کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے سازگار سمجھتے ہیں۔ وہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازعہ سے خوش تھے اور یقیناً وہ اب مایوس ہیں کہ یہ تنازعہ ختم ہو گئی ہے۔

روسی سفیر نے بتایا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایران کی معیشت کی طرح ہماری معیشت بھی پابندیوں کی زد میں ہے۔ لہٰذا، اس صورت حال میں میری رائے میں ہمارے غیر ملکی تجارتی لین دین کو ڈالر کے استعمال کو کم کرنے کا آغاز ایک منطقی فیصلہ ہے۔ ہمیں پابندیوں کی وجہ سے ڈالر کے تبادلے میں دونوں ممالک کو شکار ہونے والے مسائل پر غور کرنا چاہیے ۔ یہ صرف روس اور ایران کے بارے میں نہیں ہے، یہ ہمارے شراکت داروں سے بھی متعلق ہے۔

روسی سفیر نے بتایا کہ ہمارے خیال میں درحقیقت سیاسی حالات کو مدنظر رکھنے کے ساتھ ڈالرکے خاتمے کا عمل جاری رہے گا اور فروغ دیا جائے گا۔ یقیناً یہ مسئلہ بین الاقوامی مالیاتی میکانزم کے آلات کے میدان میں امریکہ کی پوزیشن کو کمزور کر دے گا۔ ہم اس رجحان کی توسیع کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ فرانسیسی صدر نے مشورہ دیا کہ یورپ کو امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنا چاہیے۔

انہوں نے ایران اور روس کے آفیشل فنانشل میسنجر (SPAM and SPFS) کو جوڑنے کے معاہدے اور اس مسیجر کو یوریشیائی خطے کے ممالک سے رابطہ قائم کرنے کی صلاحیت رکھنے کے بارے میں کہا کہ  یہ سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ بہت مثبت رجحان ہے۔ ہم نے اب تیسرے ممالک کے درمیانی میکانزم کے بغیر دو طرفہ ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کے استحکام کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ایران کے ساتھ مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو ترجیح دی ہے۔ متعلقہ اداروں کے ذریعے پائیدار ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کے قیام پر کام جاری ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے عملی نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے ایک سوال کہ کیا روس جنوبی قفقاز میں حالیہ کشیدگی اور خطے میں امن کی بحالی میں  کوئی تعمیری کردار ادا کرتا ہے، کے جواب میں کہا کہ ہم کہ ہم جنوبی قفقاز میں معمول پر لانے کے عمل میں سرگرم عمل ہیں۔ میں 3+3 فارمیٹ کے 3+3 فارمیٹ کا حوالہ دیتا ہوں، جس میں ایک طرف ٹرائیکا یا آرمینیا، آذربائیجان اور جارجیا کے تین ممالک شامل ہیں، اور دوسرے طرف میں ٹرائیکا میں روس، ایران اور ترکی شامل ہیں۔ ہمیں قوی امید ہے کہ مستقبل قریب میں یہ میٹنگ مذکورہ فارمیٹ کے فریم ورک میں منعقد ہوگی۔ اب تہران کی باری ہے جو اس اجلاس کی میزبانی کرے اور امید ہے کہ اس اجلاس میں کوئی عملی حل تلاش کیا جائے، البتہ ہم براہ راست آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل میں شریک ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .