پاسداران انقلاب اسلامی کی اسٹریٹجک صلاحیتیں ایرانی عوام کیلئے سلامتی اور امن فراہم کرتی ہیں: جنرل باقری

تہران، ارنا – ایرانی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف نے ایرانی پاسداران انقلاب کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو ایرانی قوم کی سلامتی اور تحفظ کا سبب قرار دیا اور کہا ہے کہ پاسداران انقلاب ایران میں دشمن کیمپ کے خوف اور غصے کا سبب، انقلاب اور اسلامی حکومت کی حفاظت کے لیے ایک اہم ستون ہے۔

یہ بات میجر جنرل محمد باقری نے جمعہ کے روز "22 اپریل" کے موقع پر پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی کو پاسداران انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر ایک پیغام میں مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ 22 اپریل، انقلابی کونسل کی جانب سے سپاہ پاسدران کے قیام کی منظوری کی سالگرہ، اور 1979 میں، جو ملک کے سرکاری کیلنڈر میں اس انقلابی اور مقبول ادارے کے ذہانت کی گہرائی کی یاد دہانی کے یوم تاسیس کے ساتھ موافق ہے۔
جنرل باقری نے کہا کہ مستقبل کے بارے میں امام خمینی (رح) کی بصیرت ایرانی پاسداران انقلاب کے وجودی فلسفے کے ذریعہ دکھائی گئی ہے۔
مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے اس بات پر زور دیا کہ انقلاب اور وطن کی ضرورت کے وہ علاقے جن میں پاسداران انقلاب نے اہم اور فیصلہ کن سیکورٹی اور دفاعی واقعات کے ساتھ ساتھ محرومیوں کی تعمیر اور خاتمے میں شرکت کی، واضح طور پر جمہوریہ کے بانی کے لافانی الفاظ ہمیں یاد دلاتے ہیں۔
انہوں نے اس پیغام میں ذکر کیا کہ ہر ایک دیانتدار شخص جس کا مخلص ضمیر ہے اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ یہ مقدس ادارہ آج اپنی اتھارٹی، سازوسامان اور جامع اسٹریٹجک صلاحیتوں کے ساتھ دیگر مسلح افواج کے ساتھ انقلاب اور حکومت کی حفاظت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نہ صرف سلامتی بلکہ ایران کی عظیم قوم کا امن اور ملک کی مزاحمتی قوت کی بہتری نے اس سرزمین کے رنگین دشمنوں کے کیمپ میں خوف اور غصہ پھیلا دیا ہے۔
 جنرل باقری نے وضاحت کی کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ جس کی لامتناہی برکتوں نے ملک کے دفاعی اور سیکورٹی کے نظام کی ترقی کو یقینی بنایا اور عزیز ایران کی وفادار اور بہادر مسلح افواج بالخصوص سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنی طاقت میں اضافے کی حکمت عملی کو آگے بڑھایا اور کسی بھی خطرے کے لیے فیصلہ کن ردعمل نے اسے مزید پرعزم بنا دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .