ایران نے یون کے ایران مخالف بیانات پر جنوبی کوریا کی حکومت سے سوال کیا

تہران، ارنا - سیول میں ایرانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ ہم نے جنوبی کوریا کی حکومت سے صدر یون کے حالیہ ایران مخالف بیانات کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم جنوبی کوریا کے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے، صدر یون نے مبینہ طور پر بے بنیاد مداخلت پسندانہ تبصرے کیے تھے جہاں انہوں نے ایران کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو شمالی کوریا کے ساتھ جنوبی کوریا کے تعلقات سے مشابہت دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایران خلیج فارس کے عرب ملک کا دشمن ہے۔
سیول میں ایرانی سفارت خانے نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ سفارت خانے کے جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے ہوئے ہیں، اس میں کہا گیا کہ اس طرح کے سفارتی تعلقات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنے صدر کے مداخلت پسندانہ ریمارکس کے بارے میں سیول سے وضاحت طلب کی ہے اور وہ جواب کا انتظار کر رہی ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صدر یون کے ریمارکس کا ایران کے ساتھ ملک کے تعلقات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر کے ریمارکس کی غلط تشریح نہیں کی جانی چاہیے، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ریمارکس محض جنوبی کوریا کے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .