اپنی ضرویات مصنوعات کی تیاری میں خودکفیل ہوگئے ہیں: ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ

تہران۔ ارنا۔ ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ کسی عرصے میں ہم اپنی ضرویات کو پورا کرنے کیلئے پابندیوں کو بائی پاس کرتے تھے لیکن اب ہم خودکفیل ہوکر دوسرے ممالک کی ضروریات کو بھی فراہم کرسکتے ہیں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد اسلامی" نے ایرانی جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ عالمی جوہری ادارہ، ہماری کامیابیوں کا غیر معمولی انداز میں مشاہدہ کرتے ہوئے، احترام کے ساتھ درخواست کرتا ہے کہ یہ متعارف کرائے جانے والے دوسرے ممالک کے لیے دستیاب کرائی جائیں؛ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری سرگرمی کا پورا سلسلہ جوہری ایندھن میں خود کفیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس افزودگی اور جوہری ایندھن نہیں تھا تو ہم کوئی ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار نہیں کر سکتے تھے اور کچھ ممالک کی طرح ہمیں بھی ان اشیاء کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب خدا کے فضل سے ہم ان تمام شعبوں میں خود کفیل ہیں۔

ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ گزشتہ سال اور اس تنظیم کے 20 سالہ ویژن کی اسٹریٹجک دستاویز کی بنیاد پر، جسے 13ویں حکومت نے تیار کیا، منظور کیا اور اس کی نقاب کشائی کی اور اسے ایجنڈے میں شامل کیا گیا؛  ہم نے ماضی کے مقابلے زیادہ حد تک، ایٹمی بجلی گھروں کی ترقی اور تابکاری کے استعمال اور ترقی کو ایجنڈے پر رکھا ہے اور ہم ماضی کے مقابلے میں مختلف انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

اسلامی نے کہا کہ خوش قسمتی سے، ہم نے صحت اور ریڈیو فارماسیوٹیکل کی پیداوار کے میدان میں کامیابی حاصل کی ہے اور ہم نے کوشش کی ہے کہ ایران کے عزیز اور معزز لوگ اس میدان میں جدید ترین علم سے استفادہ کر سکیں۔ اور اب ایرانی جوہری ادارے کی تیار کردہ اور سپلائی کی جانے والی ادویات اب ایک ملین مریضوں کے لیے دستیاب ہیں اور ملک میں تقریباً 206 جوہری ادویات کے مراکز ان ادویات کی صلاحیت کو استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زو ردیا کہ ایک نئے قدم میں، عالمی جوہری ادارے ریڈیو فارماسیوٹیکل کے تشخیصی حصے پر درستگی کے عنصر کو بڑھانے کے مقصد سے کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس حوالے سے ہم نے کینسر کے خلیات کی تیزی سے پتہ لگانے کے میدان میں بنیادی قدم اٹھائے ہیں اور اس شعبے میں نئی ​​ریڈیو فارماسیوٹیکل تیار کی ہیں اور ان کی نقاب کشائی کی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .