ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "محمد حسینی" نے مزید کہا کہ اصل مسئلہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا نتیجہ تھا، جو عراق کے ثالثی کردار سے شروع ہوئے اور اس وقت سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہارکیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی وزیر خارجہ نے تنازعات اور خدشات پر بات کرنے کے لیے کئی ملاقاتوں کا خیرمقدم کیا تاکہ ہم آخر کار کسی نتیجے پر پہنچ سکیں۔
نائب ایرانی صدر نے کہا کہ وزارت خارجہ اس معاملے کی پیروی کر رہی ہے اور اس نے اس حوالے سے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ ایران اور سعودی عرب، خطے کے دو اہم اور بااثر ممالک ہیں جو زیارت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال ایرانی عوام کی ایک بڑی تعداد حج کے لیے سعودی عرب جاتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے، جس چیز پر ہم دونوں زور دیتے ہیں وہ دونوں ممالک کے درمیان رابطے کا قیام ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ