1 جنوری، 2023، 9:09 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84986164
T T
0 Persons

لیبلز

2022 میں یمن کیخلاف سعودی اتحاد کے جرائم پر ایک جھلک

تہران، ارنا – "عین الانسانیہ" انسانی حقوق کے مرکز نے اعلان کردیا ہے کہ 2022 کے دوران یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں ناجائز عرب اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں تین ہزار سے زائد یمنی شہریوں کو شہید اور زخمی ہوگئے اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

اس مرکز کی رپورٹ کے مطابق، 2022 میں سعودی اتحاد کے یمن کے خلاف جرائم کے نتیجے میں تین ہزار و 83 یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔
اس حملوں میں 643 افراد بشمول 102 بچے اور 27 عورتیں شہید ہوگئے ہیں۔
اس رپورٹ نے کہا کہ 2022 میں دو ہزار و 440 افراد بشمول 353 بچے اور 97 خواتین زخمی ہوچکے ہیں۔
عین الانسانیہ انسانی حقوق کے مرکز کے مطابق، سعودی عرب اور ناجائز اتحاد نے 2022 میں ایک ائیرپورٹ، ایک بندرگاہ، 22 پاور پلانٹس اور پاور جنریٹر کو نشانہ بنایا۔
اس مرکز نے کہا کہ اس اتحادی کی جانب سے 2022 میں 46 نیٹ ورکس اور کمیونیکیشن اسٹیشنز، 334 آبی ذخائر اور پانی کے اسٹیشن، 57 سرکاری تنصیبات، 974 سڑکیں اور پل، 4 فیکٹری، 13 فیول ٹینکرز، 229 تجارتی ادارے، 29 پولٹری اور لائیو سٹاک یونٹ، 1022 ذرائع آمدورفت، 3 ماہی گیری کی کشتیاں، 37 فوڈ اسٹورز، 5 مارکیٹوں اور 95 فوڈ ٹرکوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، 14 ہزار و 367 گھروں اور یونیورسٹیوں کی تنصیبات، 134 مساجد، 5 سیاحتی مرکز، 12 اسپتالز اور صحت کے مراکز، 64 اسکولز اور تعلیمی مراکز، 1987 زارعتی زمینوں، 2 کیھل کے مراکز، تین آثار قدیمہ کے مقامات اور 7 میڈیا سینٹرز پر حملہ کرنا 2022 میں یمن کے خلاف سعودی جرائم کے شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، 26 مارچ 2015 کو سعودی عرب کی قیادت میں بعض عرب ممالک سمیت متحدہ عرب امارات کے شامل میں ایک اتحادی کو قائم کیا گیا امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی مدد سے یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملوں کا آغاز کیا گيا۔
اس ممالک نے 7 سال کے دوران یمن کے خلاف جارحیت اور ہزار افراد کی شہادت اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے بعد نہ صرف اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کیا بلکہ ان کو یمنی مسلح افواج کے ڈرونز اور میزائلوں کے حملوں کے ساتھ جنگ بندی کو قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .