پڑوسیوں کو مسائل کے حل کیلئے بات چیت پر توجہ دینا چاہیئے: پاکستانی ماہر

تہران، ارنا - اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے ریسرچ لیڈر نے کہا ہے کہ پڑوسی ممالک کو مسائل کے حل کے لیے تعاون اور بات چیت پر توجہ دینا چاہیے۔

یہ بات سید فراز حسین نقوی نے منگل کے روز تیسرے تہران ڈائیلاگ فورم کے موقع پر ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا بھر میں بہت سی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کو دیکھا ہے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور تمام ممالک میں، ہمارے ہاں، یہ تبدیلیاں ان کے علاقائی اثاثوں کے ساتھ ساتھ جیو سیکورٹی کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہیں۔
حسین نقوی نے کہا کہ ہم نے مشرق وسطیٰ میں مختلف کٹر گروہوں اور مختلف بین ریاستی اختلافات کو دیکھا ہے جنہوں نے امریکہ، روس اور چین جیسی عالمی طاقتوں کو مدعو کیا ہے اور اس بارے میں ایرانی موقف کو سمجھے کہ ایران ان تبدیلیوں سے کیسے نمٹتا ہے اور مشرق اور مغرب دونوں طرف کے علاقائی ممالک بالخصوص پاکستان، عراق، چین اور خاص طور پر اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو تیز کرتا ہے، یہ کانفرنس کافی اہم ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہ آپ کے خیال میں علاقائی مسائل کو حل کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہوگا کہا کہ تعاون ہی واحد راستہ ہے اور ہم جانتے ہیں کہ سفارت کاری کا میدان شروع ہوچکا ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات کے ذریعے سفارت کاری اور تعاون بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان علاقائی سطح پر مذاکرات ہوتے رہے ہیں اور عالمی سطح پر بھی ویانا مذاکرات جاری ہیں، اس لیے آخر کار میز پر مذاکرات ہی حتمی نکتہ ہیں۔
پاکستانی ماہر نے کہا کہ ہمیں ملنا چاہیے، بات چیت کرنی چاہیے اور مسائل کو حل کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ 2022 تہران ڈائیلاگ فورم کا آغاز پیر 19 دسمبر 2022 کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی تقریر سے ہوا۔
اس فورم کا موضوع "اسلامی جمہوریہ ایران کی ہمسایہ پالیسی: دوستی اور اعتماد سازی کی حکمت عملی" ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .