امریکی محکمہ توانائی کا ایرانی تیل کیخلاف پابندیوں کی شکست کا اعتراف/ تیل کی یومیہ برآمدات 5۔1 ملین بیرل سے تجاوز کرگئیں

تہران۔ ارنا- 2022 کے 7 مہینوں میں ایران کی تیل کی آمدنی کے حوالے سے امریکی محکمہ توانائی کے فراہم کردہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس عرصے کے دوران، ایران نے یومیہ 5۔1 بیرل سے زیادہ تیل برآمد کیا ہے جو کہ ایران کی تیل کیخلاف پابندی کی پالیسی کی ناکامی کا اعتراف ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کی طرف سے شائع کردہ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران، غیر قانونی امریکی پابندیوں کے باوجود اب بھی دنیا میں تیل پیدا کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔

ایران نے اس سال کی تیسری سہ ماہی میں، یومیہ 2.566 ملین بیرل تیل پیدا کیا ہے اور اسے سعودی عرب، عراق، متحدہ عرب امارات اور کویت کے بعد اوپیک کا پانچواں بڑا تیل پیدا کرنے والے ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔

اس عرصے میں اوپیک کی تیل کی کل پیداوار میں ایران کا حصہ 8.7 فیصد سے زیادہ ہے۔ 2022 کی تیسری سہ ماہی میں اوپیک کی کل پیداوار 29 ملین 442 ہزار بیرل یومیہ رہی۔

ایران کی تیل کی پیداوار میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں یومیہ گیارہ ہزار بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔ ایران نے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں یومیہ 2 ملین 555 ہزار بیرل تیل پیدا کیا تھا۔

اس موسم گرما میں ایران کی تیل کی پیداوار میں گزشتہ سال کی اوسط تیل کی پیداوار کے مقابلے میں یومیہ 174,000 بیرل اضافہ ہوا ہے۔ ایران نے 2021 میں یومیہ 2.392 ملین بیرل تیل پیدا کیا۔

یہ رپورٹ ثانوی ذرائع کے اعدادوشمار کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور ماہرین کے مطابق ایرانی تیل کی اصل پیداوار اور برآمد ان اعدادوشمار سے زیادہ ہے۔

اوپیک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے 7 مہینوں میں ایرانی تیل کی اوسط قیمت 105.49 ڈالر رہی اور اس عرصے کے دوران ایران کی آمدنی 34 ارب ڈالر رہی، کہا جا سکتا ہے کہ رواں سال کے پہلے 7 مہینوں میں ایران کی تیل کی کل برآمدات 322 ملین 305 ہزار بیرل رہی۔ اس کا مطلب ہے کہ ایران نے اس عرصے کے دوران اوسطا کم از کم ایک ملین 534 ہزار بیرل یومیہ تیل برآمد کیا ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .