14 نومبر، 2022، 2:06 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84942793
T T
0 Persons

لیبلز

عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کا ایک وفد تہران کا دورہ کرے گا: کنعانی

تہران، ارنا –  ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کا ایک وفد تہران کا دورہ کرے گا۔

یہ بات ناصر کنعانی نے آج بروز پیر اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ایران کا ایک وفد ویانا کا دورہ کرکے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے حکام سے بات چیت کی۔

کنعانی نے کہا کہ ایران سیف گارڈ امور کے حل کے لیے تعمیری تعاون کو جاری رکھے گا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ایک وفد مذاکرات کے تسلسل کیلیے ایران کا دورہ کرے۔

انہوں نے ایرانی وفد کے دورہ ویانا اور ایران کے خلاف ممکنہ قرارداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطہ جاری ہے اور اس سلسلے میں ایک وفد نے ویانا کا دورہ کیا تھا۔ایران ایجنسی کے ساتھ تعمیری اور موثر تعاون اور مذاکرات کو جاری رکھے گا۔

انہون نے کہا کہ بعض مسائل پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات سے متعلق ہے اور بعض ممالک ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون کو درہم برہم کرنے کے درپے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لیے قطر میں ایرانی سفارت خانے میں قونصلر کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جن لوگوں کو قونصلر خدمات کی ضرورت ہے وہ اس کمیٹی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم یورپی ممالک کی طرف سے جلد بازی اور غیر تعمیری رویے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔اور حیرت اور افسوس کی بات ہے کہ ہم مذاکرات کے تسلسل اور ایجنسی کے وفد کے تہران کے دورے کے باوجود یورپ کی جانب سے ایسے اقدامات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کیوں کہ وہ ایجنسی کے ساتھ ایران کے تکنیکی تعاون میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں اسی لیے ہم یورپی فریقوں کو سفارت کاری اور مذاکرات کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عراقی اربیل کے علاقے میں ایران کے میزائل اور ڈرون حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اپنی علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات، خاص طور پر سرحدی خطرات اور علیحدگی پسند گروہوں کے بارے میں خاموش نہیں بیٹھیں گے اور اپنی سلامتی کا دفاع کریں گے۔

کنعانی نے ایران- سعودی عرب مذاکرات میں عراقی ثالثی کے خاتمے کو مسترد کردیا۔

ناصر کنعانی نے ایران نے روس کو یوکرین کی جنگ کے استعمال کے لیے کوئی ساز و سامان اور ہتھیاروں کو نہیں بھیجا ہے اور ایران کا دفاعی تعاون دو طرفہ فریم ورک کے مطابق اور قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کسی فوجی اتحاد کا رکن نہیں ہے لیکن جب ہم اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں دیکھیں تو ہم رد عمل کا اظہار کریں گےاور ہم نے یوکرین کے معاملے میں مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔

کنعانی نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں ایران کا موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطینی قوم اور حکومت کے اہم حامیوں میں سے ایک ہیں۔

انہوں بیلجیئم میں قید ایرانی سفارتکار اسداللہ اسدی کی رہائی کے بارے میں کہاکہ "اسدی کی صورت حال کا جائزہ وزارت خارجہ کی ترجیحات میں سے ایک ہے اور ان کی غیر قانونی گرفتاری بین الاقوامی ضوابط کے خلاف ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .