یہ بات آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے گزشتہ روز روسی صدر ولاڈیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہی۔
انہوں نے ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے روس کی دلچسبی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوریشیائی خطے میں نقل و حمل کی لائنوں کی مضبوطی اور ترقی سمیت بنیادی ڈھانچے کے روابط کی توسیع خطے میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کا باعث ہے۔
صدر رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور اقتصادی تبادلوں میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے باہمی سیاسی اور اقتصادی مشاورتوں کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور مضبوط بنانے کے لیے اہم قرار دیا۔
اس موقع پر روس کے صدر ولاڈیمیر پیوٹن نے ایران کی خصوصی جغرافیائی پوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے شمال-جنوبی راہداری کو سامان کی نقل و حمل کے وقت اور اخراجات کو کم کرنے میں کارگر قرار دیا اور کہا کہ یہ ٹرانزٹ روٹ دنیا میں معیشت کے لیے ایک پرکشش راستہ بن جائے گا۔
انہوں نے 100 رکنی روسی تجارتی وفد کے دورے ایران کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے پاس ایک دوسرے کے ساتھ تعاملات کو وسعت دینے کی بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں۔
روسی صدر نے ایک بارپھر شیراز کے دہشتگردانہ واقعے پر ایرانی عوام اور حکومت کو تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کسی بھی دہشتگردانہ اقدام کی مذمت کی۔
آپ کا تبصرہ