ہم نے روس کو یوکرین جنگ میں استعمال کیلئے کوئی ہتیھار نہیں دیا ہے: امیر عبداللہیان

تہران۔ ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے بلغاریہ کے ہم منصب سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق ہمیں ہتھیاروں کی برآمد اور درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ہم نے روس کو یوکرین جنگ میں استعمال کرنے کے لیے کوئی ہتھیار نہیں دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے آج بروز جمعہ کو "نیکولای میلکوف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر امیرعبداللہیان نے بلغاریہ کیجانب سے شیراز میں واقع حضرت شاہچراغ علیہ السلام کے روضے کیخلاف داعش کے حالیہ دہشتگردانہ حملے کی مذمت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 125ویں سالگرہ کے موقع پر دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان حالیہ مذکرات پر تبصرہ کیا۔

انہوں نے یوکرین کی تبدیلیوں سے متعلق کہا کہ ہم یوکرین میں جنگ کے تسلسل کے مخالف ہیں اور جنگ بندی کے قیام پر کوشش کرتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق ہمیں  ہتھیاروں کی برآمد اور درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ہم نے روس کو یوکرین جنگ میں استعمال کرنے کے لیے کوئی ہتھیار نہیں دیا۔ ہمارا موقف خطے میں نیٹو کی توسیع اور یوکرین کی جنگ کے خلاف ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے انعقاد اور ایران کے خلاف کسی بھی سیاسی رویے کے حوالے سے تہران کے موقف کی وضاحت کی۔

در این اثنا بلغاریہ کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے 2023 میں مشترکہ کمیشن کے انعقاد کی کوششوں کو جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔

نیکولای میلکوف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کا یوکرین کی تبدیلیوں اور جنگ کے جاری رہنے کی مخالفت کرنے اور یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کے سلسلے میں ہمارے ملک کے موقف کے بارے میں وضاحت پر شکریہ ادا کیا اور مزید کہا کہ بلغاریہ کی حکومت جوہری معاہدے کی بحالی اور ایران اور بین الاقوامی برادری کے درمیان معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے عمل کی بدستور حمایت کرتی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .