8 نومبر، 2022، 6:51 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84936610
T T
0 Persons

لیبلز

حمید نوری کی غیر قانونی گرفتاری سے تین سال گزر چکا ہے

تہران، ارنا – ایرانی عدلیہ کے میڈیا سنٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سویڈن میں گرفتار ایرانی شہری حمید نوری کی غیرقانونی اور غیرانسانی گرفتاری سے تین سال یعنی 1100 دن گزر چکے ہیں۔

اس بیان کے مطابق، تمام تر پیروی اور وعدوں کے باوجود حمید نوری پر عائد غیر قانونی پابندیاں جاری ہیں اور ان کو قید تنہائی میں رکھنے کے علاوہ ابھی تک ماہر امراض چشم تک رسائی حاصل نہیں ہے، اس کا اپنے خاندان کے ساتھ رابطہ انتہائی محدود ہے اور یہاں تک کہ اس ایرانی شہری سے تعلیم حاصل کرنے کے حق سے بھی انکار کر دیا گیا ہے۔
عدلیہ کے میڈیا سنٹر نے نوری کے خلاف فرد جرم پڑھنے سے پہلے کی رات کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف فرد جرم پڑھے جانے سے ایک رات پہلے، نوری فرد جرم کا مطالعہ کرنے اور عدالتی اجلاس کے لیے خود کو تیار کرنے کی کوشش کر رہی تھی جب سویڈن کے پولیس اہلکاروں نے قید تنہائی میں اس پر حملہ کیا اور اسے بری طرح مارا۔
اس بیان نے اس بات پر زور دیا کہ مار پیٹ کے دوران نوری کے کان کو نقصان پہنچا اور یہ چوٹ ابھی تک ان کے ساتھ ہے۔
اس نوٹس میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ نوری کی غیر قانونی حراست کے بعد سے گزشتہ 36 مہینوں میں کسی ماہر امراض چشم تک رسائی نہیں ہے، حمید نوری کو اپنی آنکھوں کی خطرناک کمزوری اور نابینا ہونے کے امکان کا سامنا ہے اور عدالتی نظام اور سویڈش جیل سے بار بار کی درخواستوں اور پیروی کے باوجود، اس ایرانی شہری کو ابھی تک ماہر امراض چشم تک رسائی نہیں دی گئی۔
اس اعلان میں عدلیہ کے میڈیا سینٹر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ اور انسانی حقوق کا سربراہ  دیگر ذمہ دار محکموں کے ساتھ مل کر حمید نوری کے پامال ہونے والے حقوق کی سنجیدگی سے پیروی کریں گے، سویڈش حکومت اور عدالتی نظام کو ذمہ دار قرار دیا ہے اور ان کا مطالبہ کیا کہ ان غیر منصفانہ اور مکمل طور پر سیاسی اور غیر قانونی اقدامات کے عمل کو جلد از جلد ختم کریں اور کسی شخص اور اس کے خاندان کے حقوق اور زندگی کو کچھ سیاسی اور پروپیگنڈہ سازشوں کے زیر سایہ نہیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ حمید نوری اکتوبر 2019 کو سوئڈش پولیس کیجانب سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا انہیں وکیل کا انتخاب کرنے، اپنے اہل خاندان سے رابطہ کرنے اور ان سے ملنے اور عدالت میں گواہوں کو متعارف کرانے کے حق سے محروم رکھا گیا تھا، اور پچھلے ہزار دنوں کے دوران انہیں ڈاکٹر تک رسائی حاصل نہیں تھی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .