قوموں کیخلاف جعلی مواد تیار کرنا اور شائع کرنا انسانی حقوق کے چارٹر سے متصادم ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ حکومتوں اور قوموں کو نشانہ بنانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی مواد کی تخلیق اور اشاعت اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے ہفتہ کے روز تہران میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفاع میں گروپ آف فرینڈز کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے گروپ کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے پر زور دیا تاکہ یکطرفہ پن کے خلاف کھڑے ہو سکیں۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ کثیرالجہتی کی بے مثال بگاڑ اور بے قابو یکطرفہ پن کا ظہور بین الاقوامی قانون کے منافی ہے، جس نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ ریاستوں کی تعمیل کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے زیر اثر ممالک کے باشندوں کو اپنے بنیادی حقوق کے حصول سے انکار کرنا انسانیت کے خلاف ایک طرح کا جرم ہے، لہذا پابندیاں عائد کرنے والی ریاستیں جوابدہ ہوں گی۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے کے ایران کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹر کی رپورٹ نے اس حقیقت کی تصدیق کی ہے کہ پابندیوں کے نفاذ نے کرونا وبائی امراض کے درمیان ایرانی عوام کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یکطرفہ پابندیوں سے نمٹنے میں موثر مزاحمت کے لیے آزاد ریاستوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے، امریکہ نے قانونی وعدوں کی تعمیل کو دھونس اور لاقانونیت سے بدل دیا ہے۔
2015 کے جوہری معاہدے پر، انہوں نے دلیل دی کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے جوہری دستاویز پر تنازعہ کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کے پرامن عمل کی پاسداری کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یکطرفہ پن کا براہ راست تعلق جدید طریقوں اور نئی ٹیکنالوجیز اور سائبر اسپیس کے غلط استعمال سے ہے تاکہ آزاد ریاستوں کی حکومتوں اور سیاسی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
انہوں نے دلیل دی کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حکومتوں اور اقوام کے خلاف جعلی مواد کی تیاری اور اشاعت آزاد ممالک کی سالمیت کے خلاف ہے تاکہ انہیں غیر مستحکم کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ اس بین الاقوامی اجلاس کی میزبانی کر رہی ہے جو نائب وزراء کی سطح پر منعقد ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفاع میں دوستوں کا گروپ 19 ممالک نے تشکیل دیا تھا جس کا مقصد اقوام متحدہ کے چارٹر کی ساکھ کا تحفظ، اپ گریڈیشن اور دفاع کرنا تھا۔
گروپ کے رکن ممالک میں اسلامی جمہوریہ ایران کے علاوہ الجیریا، انگولا، بیلاروس، بولیویا، کمبوڈیا، چین، کیوبا، شمالی کوریا، استوائی گنی، اریٹیریا، لاؤس، نکاراگوا، فلسطین، روس، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز، شام، وینزویلا اور زمبابوے شامل ہیں۔
یہ گروپ بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے ساتھ ساتھ بات چیت، رواداری، یکجہتی اور اقوام کے درمیان پرامن بقائے باہمی جیسی اقدار کے احترام کو مضبوط کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات سے متعلق ہم آہنگی کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .