شیراز میں دہشت گردانہ حملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی پر ایران کی تنقید

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شیراز کے واقعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بعض مستقل اراکین کی خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو اب بھی اچھے اور بڑے  میں تقسیم کر رہے ہیں۔

حسین امیر عبداللہیان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرش کے نام ایک خط میں شاہچراغ کے دہشتگردانہ حملے کے سامنے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے سامنے سلامتی کونسل کی ناقابل قبول خاموشی نے ظاہر کیا کہ بعض طاقتیں نہ صرف ان گروہوں کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتی رہتی ہیں بلکہ بین الاقوامی دہشت گردی سے نمٹنے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے فرائض کی موثر کارکردگی کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے ترجمان کے بروقت موقف اور شیراز میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت میں ان کے بیان پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس واقعے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی کے حوالے سے ایران کے خیالات کی وضاحت کی ہے۔

واضح رہے کہ ایک مسلح شخص نے گزشتہ بدھ کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔اس دہشت گردی واقعے میں 13 افراد شہید او 30 زخمی ہوگئے ہیں۔ اس دہشت گردانہ حملے کا مرکزی مجرم گرفتار ہونے سے پہلے ہی زخمی ہو گیا تھا اور ہسپتال منتقل کرنے کے بعد اور کوششوں کے باوجود دم توڑ گیا۔

 ایرانی محکمہ انٹیلی جنس کےمطابق شاہچراغ دہشتگردی حملے کے دوسرے آپریٹو عنصر اور اس حملے کی مجرمانہ ٹیم کے معاون ایجنٹوں کے 6 ارکان کی شناخت کر کے گرفتار کر لیا گیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .