ایران کے اندرونی معاملات میں واشنگٹن کی مداخلت کے تسلسل کے طور پر، امریکی محکمہ خزانہ نے کچھ ایرانی عہدیداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی جن میں وزیر داخلہ احمد وحیدی اور وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی عیسیٰ زارع پور شامل ہیں۔
محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کے کنٹرول (OFAC) کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے سات اعلیٰ عہدیداروں کے نام پابندیوں کی فہرست میں ڈالے گئے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ان افراد پر جبر میں ان کے مبینہ کردار، مظاہرے اور ایرانیوں کے لیے انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے جمعرات کے روز اپنے آئرش ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ امریکہ میں اندرونی واقعات اور امریکی صدر کے ذاتی صفحات کے دوران انٹرنیٹ کاٹ دیا گیا تھا۔ قومی سلامتی کے تحفظ کے بہانے بند کر دیے گئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ