31 اگست، 2022، 3:23 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84874043
T T
0 Persons

لیبلز

79 سال قید، دو سعودی خواتین کی سوشل نیٹ ورکس میں سرگرمی کا نتیجہ

تہران، ارنا- انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ سعودی اپیل کورٹ نے اس ملک کی ایک خاتون کو "سوشل نیٹ ورکس پر پوسٹ شائع کرکے امن عامہ میں خلل ڈالنے" کے الزام میں 45 سال قید کی سزا سنائی ہے، جب کہ ایک اور کارکن کو ٹویٹر پر اپنے کام کی وجہ سے 34 سال قید بھی سزا سنائی گئی ہے۔

ریاض میں اپیل کی فوجداری عدالت، جو دہشت گردی کے جرائم میں مہارت رکھتی ہے، نے نورا بنت السعید القحطانی (45 سال) کو " سماجی تانے بانے اور قومی ہم آہنگی اور انٹرنیٹ کے ذریعے معاشرے میں غیر مستحکم کرنے کی کوشش اور اس کے امن عامہ کی ہم آہنگی میں خلل ڈالنا " کے الزام میں قید کی سزا سنائی ہے۔

القحطانی، جن کے بارے میں بہت کم معلوم ہے، پر جولائی 2021 میں گرفتاری کے بعد انسداد دہشت گردی کے جرائم اور مالیاتی قانون کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

نیا حکم ایک ڈاکٹریٹ کی طالبہ سلمیٰ الشہاب (34 سال) کی جیل کی سزا کے چند ہفتوں بعد آیا ہے، کیونکہ اس کی اپیل پر اس کی اپیل پر اسے ٹویٹ کرنے اور "ریاست کو غیر مستحکم کرنے" کی کوشش کرنے والے مخالفین کو "امداد فراہم کرنے" اور ٹویٹر پر ریٹویٹ کرنا کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .