اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے نفاذ کے بارے میں اپنی 13ویں رپورٹ میں امریکہ کی یکطرفہ ایران مخالف پابندیوں کے اٹھانے اور جوہری معاہدے کے اقتصادی فوائد سے ایران کو فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متواتر اجلاس کا 30 جون کو نیویارک میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے نفاذ کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ کے جائزے کے لیے انعقاد کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرش نے گزشتہ ہفتے سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل درآمد سے متعلق اپنی 13ویں رپورٹ پیش کی۔
گوٹرش نے اس رپورٹ میں جس کا زیادہ تر حصہ پچھلے ادوار کی طرح ہے، بدستور جوہری معاہدے کو ایرانی جوہری مسئلے کے حل اور کثیرالجہتی سفارت کاری کے لیے بہترین آپشن اور حل قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنی رپورٹ میں ہونے والے مذاکرات کے فریم ورک میں تمام فریقین کی جانب سے وعدوں پرعمل درآمد کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے فریقین سے قریبی اور موثر تعاون کرنے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان سرگرمیوں کو تیز کرنے اور مذاکراتی عمل میں تعطل سے بچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایران اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جوہری مذاکرات کے راستے میں باقی مسائل کے حل میں مزید لچک کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے ایران کے خلاف یکطرفہ امریکی جوہری پابندیوں کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری معاہدے کے اقتصادی فوائد سے لطف اندوز کرنے کی ضرورت ہے۔
گوٹرش نے اس رپورٹ میں امریکہ سے تیل کے شعبے ایران مخالف پابندیوں کے ہٹانے کو دہرایا ہے جو یہ اقدام جوہری مذاکرات کی بحالی کے عمل کو آسان کر سکتا ہے۔
انہوں نے ایران کی جوہری جوابی کارروائی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق قرارداد 2231 کے مطابق ہر چھ ماہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے باقاعدہ اجلاس میں پیش کی جائے گی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نیویارک میں اجلاس میں تقریر کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ