یہ بات ذبیح اللہ مجاہد نے آج بروز جمعرات ٹوئیٹر پر اپنے ذاتی اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ زلزلے کے متاثرین کے لیے ایران کے امدادی سامان پر مشتمل دو طیارے آج افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچ گئے۔
آج کی صبح بھی ایرانی ہلال احمر سوسائٹی کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ایران کی دو امدادی کھیپ افغانستان روانہ کی جائے گی جس میں جس میں 400 امدادی خیمے اور 800 کارپٹ شامل ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ اور وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس سے پہلے الگ الگ پیغامات میں اس المناک زلزلے میں جاں بحق ہونے والے کے لیے مغفرت اور پسماندگان کیلیے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز پکتیا اور خوست کے صوبوں میں زلے کے جھٹکے محسوس ہوگئے اور اب تک مرنے والوں کی تعداد کم از کم 1000 ہو گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد بھی 1500 افراد تک پہنچ چکی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.1تھی اور زیر زمین اس کی گہرائی 51 کلو میٹر تھی۔
زلزلے کا مرکز افغانستان کے صوبے خوست سے 44 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ