یہ بات یحیی آل اسحاق نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر عراق کا قرض توانائی حاصل کرنے کی وجہ سے ہے اور اسے واپس کرنا ہوگا۔
آل اسحاق نے کہا کہ ایران کی وزارت توانائی اور مرکزی بینک اس معاملے کی پیروی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ آیا یہ رقم ملک میں نقدی میں داخل ہونی چاہیے یا تیسرے ممالک کو درآمد شدہ سامان کی خریداری کے لیے ترسیلات زر میں ادا کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر عراق کے قرض کا کچھ حصہ تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات سے متعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان بات چیت بغیر کسی پریشانی جاری ہے اور قرضے اب اور پھر ادا کیے جاتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے۔ @IRNA_Urdu
ایران کو عراق کے 1.6 ارب ڈالر سے زیادہ کا قرض ادا کر دیا گیا
18 جون، 2022، 12:02 PM
News ID:
84792385
تہران، ارنا - ایران اور عراق کے مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ نے کہا ہے کہ تہران کو بغداد کے 1.6 ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔
متعلقہ خبریں
-
عراق کا ایران کو گیس کی درآمد پر قرض ادا کرنے کا باضابطہ آغاز
بغداد، ارنا - عراقی حکومت نے 2020 میں گیس کی درآمدات پر ایران کو اپنا قرض ادا کرنا شروع کر…
-
ایران کو عراق کے قرضے اگلے دو دنوں میں ادا کر دیے جائیں گے
تہران، ارنا - عراق کی وزارت بجلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ 2020 کے لیے ایرانی گیس کے واجبات دو…
-
ایران کو عراقی قرض کی ادائیگی کا عمل شروع ہو گیا ہے
تہران، ارنا - ایران اور عراق کے مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کو عراقی…
آپ کا تبصرہ