بھارتی ویب سائٹ اماروجلا نے رپورٹ کیا کہ بی جے پی نے پہلے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے 38 رہنماؤں کی فہرست مرتب کی ہے اور ان میں سے 27 کو کوئی بھی بیان دینے سے قبل پارٹی سے اجازت لینے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس پارٹی نے اپنے ترجمانوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ عوامی یا ورچوئل اسپیس پر تبصرہ کرنے سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے، بی جے پی کے ایک ترجمان نے پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرکے تنازعہ اور تنقید کو ہوا دی تھی۔
قطر اور کچھ دیگر مسلم ریاستوں نے بھارت سے سرکاری معافی کا مطالبہ کیا، بی جے پی نے تنقید کو کم کرنے کے لیے نوپور شرما اور پارٹی کے ایک اور سرکردہ رکن کی رکنیت معطل کردی۔
اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، افغانستان اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اس جرم پر بھارت سے باضابطہ احتجاج کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
بھارتی حکمران جماعت کا 38 ارکان کو اسلام کیخلاف توہین آمیز تبصرے سے روک
8 جون، 2022، 2:44 PM
News ID:
84781691
![بھارتی حکمران جماعت کا 38 ارکان کو اسلام کیخلاف توہین آمیز تبصرے سے روک بھارتی حکمران جماعت کا 38 ارکان کو اسلام کیخلاف توہین آمیز تبصرے سے روک](https://img9.irna.ir/d/r2/2022/06/08/4/169733690.jpg?ts=1654642178986)
تہران، ارنا – بھارت کی حکمران جماعت کے دو ارکان کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف حالیہ توہین کے بعد، بی جے پی نے 38 انتہا پسند رہنماؤں کی فہرست مرتب کی ہے اور انہیں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے کسی بھی تبصرے سے روک دیا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
بھارت پہنچنے سے پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کی مذمت کا مشاہدہ کیا گيا: امیرعبداللہیان
تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے بھارت میں حکمراں جماعت کے ایک عہدیدار کو پیغمبر اسلام (ص)…
-
پیغمبر اسلام کی توہین کرنا اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت ہے: انصاراللہ
تہران، ارنا - یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ…
-
پیامبر اکرم (ص) کی اہانت کی وجہ سے
ایران میں بھارتی سفیر کی طلبی
تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں بھارتی سفیر کو طلب کیا کیونکہ…
آپ کا تبصرہ