معاریو اخبار نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے سیکورٹی اداروں نے اندازہ لگایا ہے کہ حزب اللہ کے پاس مختلف اقسام کے ایک لاکھ میزائل ہیں۔
اخبار نے مزید کہا ہے کہ 2006 میں لبنان کے خلاف دوسری جنگ کے بعد سے حزب اللہ کے میزائل ہتھیاروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور اس سے اسرائیلی حکومت کے اندرونی محاذ کے لیے خطرہ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ میں میزائل تھریٹ ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے زیادہ تر راکٹ اور میزائل ہتھیار کاتیوشا میزائلوں پر مشتمل ہیں، جن کا وزن 20 کلو گرام ہے اور ان کی رینج 40 کلومیٹر ہے۔
رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ مزاحمتی تحریک کے پاس فجر میزائل بھی ہے۔ فجر 3 میزائل کی رینج 43 کلومیٹر ہے اور اس کے وار ہیڈ کا وزن 45 کلوگرام تک ہے۔
اسی مناسبت سے، لبنان کی حزب اللہ مزاحمتی تحریک کے پاس 75 کلومیٹر تک مار کرنے والا ایک زیادہ جدید فجر 5 میزائل اور 90 کلوگرام وزنی وار ہیڈ بھی ہے۔
مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی "FROG-7" میزائل کے ایرانی ورژن کے "Raad-II" اور "Raad-3" میزائل بھی حزب اللہ کے اسلحہ خانے میں ہیں۔ ایسا میزائل جو اسرائیلی حکومت کی گہرائیوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
معاریو اخبار نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ اور ایران جدید میزائلوں کی درستگی کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں جدید ترین زلزال میزائل جس کی رینج 125 سے 160 کلومیٹر ہے اور 500 کلوگرام وزنی وار ہیڈ ہے۔
زلزال -2 زیادہ جدید ہے اور اس کی رینج 210 کلومیٹر ہے اور وار ہیڈ کا وزن 600 کلوگرام ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے میزائل ہتھیاروں میں فتح 110 میزائل بھی شامل ہے، یہ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جو کہ Zelzal-2 کا مختلف ورژن معلوم ہوتا ہے۔
فتح 110 میزائل کی رینج 250 سے 300 کلومیٹر اور 500 کلو گرام وزنی وار ہیڈ ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے متعدد بار حزب اللہ کے مختلف میزائلوں سے لیس ہونے کی خبریں شائع کی ہیں۔
حال ہی میں واللا کی ویب سائٹ نے حزب اللہ کے میزائلوں کی پیش رفت کے بارے میں ایک رپورٹ لکھا کہ حزب اللہ کی صیہونیوں کا اندازہ ہے کہ اس کے پاس 150 ہزار میزائل ہیں اور ممکنہ تصادم کی صورت میں مقبوضہ فلسطین پر روزانہ تقریباً 1,000 سے 3,000 میزائل داغے جائیں گے۔
گزشتہ سال صیہونیوں کے داخلی محاذ کے کمانڈر اوری گورڈین نے ایک انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ اگر ایک دن اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ کرتا ہے تو ایک دن میں 2000 میزائلوں سے نشانہ بننے کی امید ہے۔
صہیونی اہلکار نے مزید کہا کہ تل ابیب اور اسدود کے جنوبی شہروں نے غزہ کی پٹی (سیف القدس) کے ساتھ حالیہ جنگ میں اسرائیل کے قیام کے بعد سے سب سے زیادہ مشتبہ میزائل حملے دیکھے ہیں۔
گورڈین نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ تنازعہ یا جنگ کی صورت میں، ہم لبنان سے اسرائیل پر روزانہ کم از کم پانچ میزائل داغے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا – ناجائز صہیونی ریاست کے عبرانی اخبار "معاریو" نے کہا ہے کہ اسرائیلی سیکورٹی اداروں کے مطابق لبنانی حزب اللہ مزاحمتی تحریک 100 ہزار سے زیادہ راکٹ اور میزائلوں کی مالک ہے۔
متعلقہ خبریں
-
"فاتح 110" میزائلز نے اربیل میں قائم صہیونی جاسوسی اڈے کا نشانہ بنایا
تہران، ارنا- آئی آر جی سی کے فاتح 110 بیلسٹک میزائلز نے عراقی علاقے اربیل میں واقع صہیونی جاسوسی…
-
ایرانی نئے میزائل "خیبر شکن" کی خصوصیات کیا ہیں؟
تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کا جدید ترین میزائل "خیبر شکن" منفرد خصوصیات کا حامل ہے،…
-
بری مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف؛
ایرانی فوج کے پاس مغربی ایشیا کا سب سے بڑا توپ خانہ ہے
اصفہان، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے ایگزیکٹو ڈپٹی نے کہا ہے ہماری فوج کے پاس مغربی…
آپ کا تبصرہ