ایرانی سیستان اور بلوچستان کے شمالی سرحدی ٹرمینلز پر اقتصادی تبادلے 365 ہزار ٹن سے تجاوز کر گئے

زاہدان - ارنا - ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے سڑکوں اور ٹرانسپورٹیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے دو مہینوں میں اس صوبے کے شمالی سرحدی ٹرمینلز میں برآمدات، درآمدات اور ٹرانزٹ سمیت اقتصادی تبادلوں کا حجم 365 ہزار و 873 ٹن سامان تک پہنچ گیا ہے۔

 یہ بات ایوب کرد نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کے پہلے دو مہینوں میں میرجاوہ اور میلک کے سرحدی ٹرمینلز کی کل درآمدات اور برآمدات 163,188 ٹن تھی، جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کرد نے اس سال کے پہلے دو مہینوں میں 150,998 ٹن کی برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مائع پٹرولیم گیس، بٹومین، پٹرول، سیمنٹ اور ڈیری مصنوعات اور چاول، تل اور کیلے صوبے کے سرحدی ٹرمینلز سے اہم درآمدی سامان ہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے سرحدی ٹرمینلز مزاحمتی معیشت کے میدان میں بہت زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں اور سرحد پر برآمدی اور ٹرانزٹ ٹرکوں کو اتارنے اور لوڈ کرنے کی صلاحیت سے بہتر استعمال کرتے ہیں۔ اس صوبے اور افغانستان کے ساتھ میلک اور میرجاوہ بارڈر ٹرمینل مسافر ہال کا ترقیاتی منصوبہ جس کا مقصد مسافروں کی نقل و حرکت، ٹرانزٹ اور سامان کی بین الاقوامی نقل و حمل کو اس جنرل آفس کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .