ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز جمعرات کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے نائب آذری وزیر اعظم "شاہین مصطفی اف" سے ایک ملاقات میں کہا کہ ایران، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی اور راہداری سمیت مختلف شعبوں میں تہران-باکو معاہدوں کے مکمل نفاذ کے لیے آذربائیجان کے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
صدر رئیسی نے دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات، پڑوسی ممالک کے تعلقات سے کہیں زیادہ آگے ہیں۔ لہذا؛ہمیں کسی بھی عنصر کو دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جانی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی ریاست دنیا اور خطے کے ممالک کے ہمدرد نہیں ہیں؛ خطے کے ہمسایہ ممالک بالخصوص ایران اور آذربائیجان کے درمیان باہمی مفادات پر مبنی تعمیری تعلقات، خطے کی سلامتی کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط بنانے کا سب سے موثر عنصر ہے۔
دراین اثنا، نائب آذری وزیر اعظم شاہین مصطفی اف نے ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں ایران اور آذربائیجان کے صدور کے درمیان حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اشک آباد میں صدر ا"لہام علی اف" کے ساتھ آپ کی ملاقات تاریخی ہے اور اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کی تاریخ میں نئے باب کھل گئے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریہ آذربائیجان، دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے ثابت قدمی سے کام کر رہا ہے؛ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ریل، سڑک اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں نئے منصوبوں اور معاہدوں کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور آذربائیجان کے تعلقات کے تمام شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔
آذربائیجان کے نائب وزیر اعظم نے ترکمانستان اور آذربائیجان کے درمیان گیس سویپ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایران کی کوششوں کی اہمیت اور قدردانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان، ایران کے تعاون سے گیس کے تبادلے کی صلاحیت کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ذریعے ترکمانستان سے آذربائیجان تک بجلی کے تبادلے کے منصوبے کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ