صہیونیوں کا ایک اور اسکینڈل؛ شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی تحقیقات منسوخ کردی گئیں

تہران، ارنا- ناجائز صہیونی ریاست نے الجزیرہ ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر شہید "شیرین ابوعاقلہ" جن کا مقبوضہ فلسطین کے جنین کیمپ میں غابضوں کا جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، کے قتل کیس کی تحقیقات کو منسوخ کردی اور کہا کہ اس کا، ان رپورٹر کے قتل کیس سے متعلق تحقیقات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایک عبری زبان اخبار نے آج بروز جمعرات کو کہا کہ اسرائیلی ملٹری پولیس کے فوجداری تحقیقاتی محکمے کا شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

اسرائیلی اخبار "ھاآرتص" نے کہا کہ "اسرائیلی فوج صحافی ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات شروع نہیں کرے گی، کیونکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فوج نے یہ جرم کیا ہے"

اس صہیونی اخبار کے مطابق فوج کا خیال ہے کہ اس کی افواج سے پوچھ گچھ اسرائیلی فوج اور معاشرے میں انتشار کا باعث بنے گی۔

فلسطین کا صہیونی کیجانب سے الجزیرہ کی رپورٹر کے قتل کی تحقیقات کی روک تھام پر رد عمل

تل ابیب کی جانب سے بدھ کی صبح اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گولی مار کر شہید ہونے والی فلسطینی رپورٹر شیرین ابوعاقلہ سے متعلق فوجداری تحقیقات شروع کرنے سے انکار کے بعد، فلسطینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ غاصب صیہونی ریاست شیرین ابو عاقلہ کے کیس کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

الجزیرہ نے جمعرات کو فلسطینی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج شیرین ابوعاقلہ کے قتل کے کیس کو بند کرنے اور فضول بہانوں کے تحت ذمہ داری سے بچنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق فلسطین نے صیہونی ریاست کے اقدام کو شیرین ابوعاقلہ کے خلاف نیا جرم قرار دیا ہے۔

صہیونیوں کا ایک اور اسکینڈل؛ شیرین ابوعاقلہ کے قتل کی تحقیقات منسوخ کردی گئیں

واضح رہے کہ قطر کی الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹر ابوعاقلہ کو گذشتہ بدھ کو اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے پناہ گزین کیمپ پر صہیونی حملے کی خبر کی کوریج کے دوران گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔ انہوں نے ٹوپی اور بنیان پہنی ہوئی تھی جس سے اس کی شناخت ایک رپورٹر کے طور پر واضح تھی۔

الجزیرہ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ابو عاقلہ جو کہ 1997 سے اس ٹی وی چینل کے ساتھ کام کر رہی تھیں، جنین پر صیہونی حکومت کی افواج کے جنگی گولیوں اور ان کی طرف حقیقی صیہونی فوجیوں کے حملے کی خبروں کی کوریج کے دوران شہید ہو گئیں۔

قطری حکومت نے بھی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں الجزیرہ کی رپورٹر کی شہادت پر ایک بیان میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

نیز ابو عاقلہ کے قتل کے ردعمل میں بہت سے ممالک، اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں نے صیہونی جرم کی مذمت کی ہے اور صیہونی ریاست سے اس ظلم کی جوابدہی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .