انہوں نے مزید کہا کہ کل ایک ملک کا ایک وفد اس کے نفاذ کے عمل کی پیروی کے لیے تہران میں تھا، اور اس نے مرکزی بینک کے حکام اور ہماری وزارت خارجہ کے اقتصادی حکام سے بات چیت کی۔ ہم نے ان فنڈزر کو جاری رکھنے کے طریقے پر ایک ابتدائی معاہدہ کیا۔
*** ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا
در این اثنا عراقی وزیر خارجہ نے ارنا نمائندے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران سعودی عربکے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تا ہم اس میں کچھ دیر کے لیے وقفہ آئی اور ہمیں امید ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور کا انعقاد ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ بات چیت دونوں فریقوں کے سیکورٹی اپریٹس کے فریم ورک کے بارے میں ہوئی ہے۔
فواد حسین نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات، اب تک سیکیورٹی اپریٹس کے دائرہ کار میں رہے ہیں؛ کچھ مسائل اٹھائے جانے ہوں گے اور ہیں امید ہے کہ اگلا اجلاس جلد منعقد ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جاتی رہی ہیں لیکن میرے خیال میں اس میں تبدیلی آئے گی تاہم دونوں فریقین مذاکرات جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم بند اور سیکورٹی مذاکرات سے منظر عام کے سامنے بات چیت کی طرف بڑھیں گے۔
عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمن میں جنگ بندی کے بعد مذاکرات نے نیا موڑ اختیار کر لیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یمن میں جنگ بندی، علاقائی اور بین الاقوامی فریقین کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔
واضح رہے کہ ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی وزیر خارجہ "فواد حسین" نے آج بروز بدھ کو اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دے دیے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان "سعید خطیب زادہ" نے آج ایک کانفرنس کے دوران، عراقی وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے متعلق بات کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ عراقی وزیر خارجہ کا رواں ہفتے کے آخری دنوں میں سے ایک تہران پہنچنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ عراق کے اعلی قومی سلامتی کے مشیر"قاسم الاعراجی" اور عراقی وزارت داخلہ کی انٹیلی جنس سروس کے قائم مقام "احمد ابو رغیف"، اس دورے میں فواد حسین کا ساتھ دیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ