کوئی بھی اسلامی ملک جو امریکہ اور اسرائیل کے تسلط پسند مقاصد کو نظرانداز کرے گا وہ مسلم اقوام کے غصے کا شکار ہوگا

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے خطے میں استحکام اور سلامتی کے قیام کے لیے عراق کے ساتھ موثر اور فعال تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے کا کوئی بھی ملک جو امریکہ اور صیہونی حکومت کے تسلط پسندانہ اہداف کو نظرانداز کرتا ہے یہ اپنی قوم کے مفادات کو پامال کرنے سمیت  مسلم اقوام کو ناراض کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید "ابراہمیم رئیسی" نے اتوار کے روز اپنے عراقی ہم منصب "برہم صالح" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے انہیں رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد باد دیتے ہوئے  اس امید کا اظہار کردیا کہ اس با برکت مہینہ؛ عراق سمیت تمام مسلمانوں کیلئے برکت لائے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق کی آزادی، سلامتی، یکجہتی اور اس کی علاقائی اور بین الاقوامی پوزیشن میں بہتری آنے کی حمایت کر تیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم عراق میں ذرہ برابر عدم تحفظ کو پورے خطے کے لیے نقصان دہ سمجھتے ہیں، اس لیے ہم عراقی عوام کے مفادات کی فراہمی اور اس ملک میں ایک مضبوط حکومت کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ تہران اور بغداد صرف ہمسایہ تعلقات نہیں ہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور رشتہ داری کے تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی اور گہرائی میں اچھے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اور ہم پوری صلاحیت کے ساتھ تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون کی سطح کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور اور تہران اور بغداد کے درمیان دو طرفہ اور علاقائی تعلقات کی ترقی بین الاقوامی سطح پر قریبی تعلقات کا باعث بنے گی۔

آیت اللہ رئیسی نے غیر ملکیوں کی مداخلت کے بغیر خطے میں سلامتی اور امن کے قیام کی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ  گزرتے وقت نے قائد اسلامی انقلاب کے اس بیان کی صداقت کو ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ خطے میں کسی بھی صورت میں مسلم اقوام خصوصا عراق کا ہمدرد نہیں ہے اور اور آج یہ بات سب پر عیاں ہو چکی ہے کہ غیر ملکی محض اپنے مفادات اور تسلط کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے کا کوئی بھی ملک جو امریکہ اور صیہونی حکومت کے تسلط پسندانہ اہداف کو نظر انداز کرے گا وہ اپنی قوم کے مفادات کو پامال کرے گا اور مسلم اقوام کے غصے کا شکار ہوں گے۔

*** خطی بحرانوں کا حل صرف علاقائی ممالک کے ذریعے اور بیرونی مداخلت کے بغیر ہے

در این اثنا عراقی صدر "برہم صالح" نے رمضان المبارک کی آمد کی مبارکباد دیتے ہوئے علاقائی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خطے میں استحکام اور سلامتی کا قیام بہت اہم ہے اور اس میں جمہوریہ کا فعال کردار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران اور بغداد کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بہت سی مشترکات اور اہداف ہیں اور ہم تعاون اور ہم آہنگی کی سطح کو مضبوط بنا کر اپنی قوموں اور خطے کی اقوام کے مفادات کو یقینی بنانے کے لیے مفید اور موثر اقدامات کر سکتے ہیں۔

عراقی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے بحرانوں کا حل صرف خود ممالک کی مرضی اور بیرونی مداخلت کے بغیر ہی ہے۔

برہم صالح نے ایران اور عراق کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی اقتصادی صلاحیتیں دونوں قوموں کے مفادات کو پورا کر سکتی ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .