22 جنوری، 2022، 3:23 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84622755
T T
0 Persons
عبوری معاہدہ ایران کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے

ویانا، ارنا – عبوری معاہدہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

یہ بات ایرانی مذاکراتی ٹیم کے ایک قریبی ذریعے نے غیر ملکی میڈیا کے دعوے کے جواب میں ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا میں اس طرح کا معاہدہ تجویز کیا گیا تھا کہ ایسا معاہدہ ایران کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی جائے گی، عبوری معاہدہ کبھی بھی ایران کے ایجنڈے پر نہیں رہا اور ایران صرف ایک قابل اعتماد اور دیرپا معاہدے کو قبول کرے گا۔
این بی سی نیوز نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں متعدد امریکی حکام کے حوالے سے کہا کہ ماسکو نے امریکہ کے علم میں آنے کے بعد ایران کو عارضی جوہری معاہدے کے بدلے کچھ جوہری پابندیوں کے خاتمے سے فائدہ اٹھانے کی پیشکش کی تھی۔
اس چینل نے جو بائیڈن انتظامیہ کے دو اہلکاروں، امریکی کانگریس کے ایک اہلکار، امریکی حکومت کے ایک سابق اہلکار اور چار دیگر افراد کا حوالہ دیا جنہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اس معاملے کے بارے میں جانتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق این بی سی ذرائع نے نیٹ ورک کو بتایا کہ امریکہ ایران کو روس کی پیشکش سے آگاہ تھا لیکن بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ "عارضی اقدامات" سنجیدہ بات چیت کا موضوع نہیں ہیں۔
امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم ماضی میں روس اور ایران کے درمیان ہونے والی بات چیت پر بات نہیں کر سکتے لیکن اس مرحلے پر ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا کوئی عبوری انتظام سنجیدہ مذاکرات کا موضوع نہیں ہے۔
اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان مسودوں کی بنیاد پر بات چیت کر رہا ہے جو ہم نے دوسری طرف سے پابندیوں کے خاتمے اور معاوضے کے اقدامات کے حوالے سے دیے ہیں اور بنیادی طور پر مرحلہ وار یا عارضی معاہدے جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔
پابندیاں اٹھانے کے لیے مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر کو شروع ہوا اور اس میں شریک وفود کے مطابق پیش رفت ہوئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .