رپورٹ کے مطابق، "محمد حسین جنتی" نے آج بروز منگل کو کراچی کے شہر میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل علامہ "حمید شہریاری" اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں ایرانی ماہرین کی اسمبلی میں صوبے سیستان و بلوچستان کے نمائندے مولوی "نذیر احمد اسلامی"، ایرانی خانہ فرہنگ کے قائم مقام "کامران پزشکی"، تقریب مذاہب اسلامی کے وفد کے اراکین، پاکستان قومی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل "اسد اللہ بھٹو" اور فاؤنڈیشن فار سپورٹ آف فلسطین کے سیکرٹری جنرل "صابر ابو مریم" بھی موجود تھے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سندھ نے اسلامی انقلاب کے عظیم بانی حضرت امام خمینی (رہ) اور جماعت اسلامی پاکستان کے بانی مولانا "ابوالاعلی مودودی" کے اسلامی اقوام کی سربلندی اور ناانصافی کیخلاف مسلمانوں کے دفاع کیلئے مشترکہ وژن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایرانی عوام کیساتھ اپنی یکجہتی اور اسلامی انقلاب کے لیے ان کی جدوجہد پر فخر ہے۔
محمد حسین محنتی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام بالخصوص جماعت اسلامی، انقلاب اسلامی کی فتح کے لیے ایران کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور سامراجیت کے خلاف ایران کی مزاحمت کا دفاع کرتے ہیں۔
انہوں نے شہید جاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی دوسری برسی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں امریکی دہشتگردی کاروائی کی سختی سے مذمت کی اور کہا کہ سردار سلیمانی نے امت اسلامی کے حقوق کے دفاع کی راہ میں جنگ کی اور امریکہ نے آپ کے قتل کرنے سے سنگین جرم کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
محنتی نے قائد اسلامی انقلاب سے خراج عقید پیش کرتے ہوئے علاقے کی مظلوم قوموں بشمول فلسطین کی ایرانی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت اور عوام کیخلاف امریکی سازشین مسترد ہیں۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم عالم اسلام کے مسائل کے حل میں مدد دینے اور شک و شبہات کے حل کے لیے اسلامی ریاستوں کے درمیان تعامل کو فروغ دینے میں تہران کے اہم کردار پر یقین رکھتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سندھ نے اسلامی ممالک کی یونین کی تشکیل پر تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم کچھ اسلامی ممالک میں بُری صورتحال دیکھ رہے ہیں اور اس بحران پر قابو پانے کیلئے ہمیں مشترکہ تجارت، مشترکہ اسمبلی اور قریبی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔
دراین اثنا علامہ شہریاری نے ایران اور پاکستان کے درمیان قریبی تعاون بالخصوص دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ پڑوسیوں، خطی اور اسلامی ممالک سے تعاون پر پختہ عزم رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام بالخصوص یمن کے مسائل کو پُرامن طریقے سے حل کیا جانا ہوگا اور یمن میں اندرون ملک یمنی گروہوں کو اپنے مسائل حل کرنے کی اجازت دی جانی ہوگی۔
علامہ شہریاری نے امریکہ کیجانب سے اسلامی قوموں کے درمیان تعاون اور علاقائی مسائل کے حل کی راہ میں روڑے اٹکانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، سعودی عرب سے تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتا ہے اور عالم اسلام کے مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل نے فلسطینی عوام کی امنگوں، یروشلم کی آزادی اور غاصب صیہونی ریاست کے غاصبانہ اقدامات اور قبضے سے متعلق پاکستانی معاشرے میں روشن خیالی کے لیے پاکستان میں فاؤنڈیشن فار دی سپورٹ آف فلسطین کی کوششوں کو سراہا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ