رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور جمہوریہ ترکی کے نمائندوں نے ایک مشترکہ بیان میں آستانہ فریم ورک کے ضامن ممالک کے طور پر شام سے متعلق 17ویں بین الاقوامی کانفرنس میں شام کی خود مختاری، آزادی، اتحاد اور ارضی سالمیت کے تحفظ اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور اصولوں پر پابندی کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہر ایک کو ان اصولوں کا احترام اور ان پر عمل کرنا ہوگا۔
نیز بیان میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں تعاون جاری رکھنے اور شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچنے والوں اور پڑوسی ممالک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے علیحدگی پسند ایجنڈوں کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
ایران، روسی فیڈریشن اور ترکی کے نمائندوں نے شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ، معصوم جانوں کے ضیاع کا باعث بنے گا۔
نیز بیان میں داعش، جبھہ النصرہ اور القاعدہ یا داعش سے منسلک دیگر افراد،گروہوں، تنظیموں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تسلیم شدہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچوں کے تحفظ سے تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ایران، روسی فیڈریشن، اور ترکی کے نمائندوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے طے شدہ تحریر الشام اور اس سے منسلک دیگر دہشت گرد گروہوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں پر شدید خدشات کا اظہار کیا۔
ایران، روسی فیڈریشن اور ترکی کے نمائندوں نے اس بیان میں ادلب میں کشیدگی میں کمی کے علاقے کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا اور خطے اور اس کے اطراف میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مزید کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔
بیان میں ادلب سے متعلق تمام معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کے ذریعے میدان میں پر پُرسکون رہنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
ایران، روسی فیڈریشن اور ترکی کے نمائندوں نے شام کے شمال مشرقی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر کہا کہ خطے میں پائیدار سلامتی اور استحکام کا حصول، اس ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔
بیان میں نئے میدانی واقعات کو جنم دینے کیلئے دہشت گردی سے لڑنے کے بہانے سمیت خود مختاری کے ناجائز اقدامات کی تمام کوششوں کو مسترد کر دیا گیا۔
ایران، روسی فیڈریشن اور ترکی کے نمائندوں نے فرات کے مشرق میں علیحدگی پسندوں کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، جس کا مقصد شام کے اتحاد کو نقصان پہنچانا اور پڑوسی ممالک کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا ہے۔
بیان میں فرات کے مشرق میں دہشت گرد گروہوں کی طرف سے شہریوں کے خلاف مخاصمت میں اضافے اور ہر قسم کے ظلم و ستم پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور شام کے تیل اور اس سے متعلقہ محصولات پر غیر قانونی قبضے اور منتقلی کی مخالفت کا اظہار کیا گیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ