رپورٹ کے مطابق، علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے آج بروز اتوار کو ترکمانستان میں منعقدہ ای سی او کے 15 ویں سربراہی اجلاس میں اپنے ازبک ہم منصب "شوکت میرضیایف" سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انہوں نے خطی ممالک کے تعلقات کو گہرا کرنے کی صلاحیتوں کو ان ممالک کیلئے ایک مناسب موقع قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ عالمی حالات میں خطے کے ممالک کا تعاون، بہت سے خطرات کو مواقع میں بدل دیتا ہے اور ممالک کی فعال موجودگی سے خطے میں بیرونی ممالک کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مملکت نے ازبکستان کیساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تبادلوں کے حجم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ کو طویل مدتی تعاون کیلئے ایک روڈ میپ تیار کرنا ہوگا۔
نیز دونوں فریقین نے افغانستان کی حالیہ تبدیلیوں پر گفتگو کرتے ہوئے اس ملک میں قیام امن اور استحکام کیلئے تمام سیاسی اور نسلی گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کے قیام پر زور دیا۔
دراین اثنا ازبکستان کے صدر نے بھی خطے میں ایران کے فعال کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام، علاقائی ممالک کے تعاون سے حاصل کیا جائے گا اور ازبکستان، ایران کیساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کی اقتصادی صلاحیتوں اور تبادلوں کو تعلقات کی ترقی کے لیے موزوں پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں کے حجم کو بڑھانے پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ