روس کے دورے پر آئے ہوئے میجر جنرل "محمد باقری" نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں دو طرفہ سمندری تعاون بشمول روس میں بحری مشقوں میں ایرانی بحری جہازوں کی موجودگی، فوجی مقابلوں میں شرکت اور آپریشنل تجربے کا تبادلہ، نیز بحری آلات کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کام اور تحقیق، ایران کی بحری مشقوں اور چابہار میں دوسالوں کیلئے سمندری مشقوں میں روسی بحریہ بیڑے کی موجودگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ اس ملاقات میں سی کپ اور ایران میں غوطہ خوری کے بحری مقابلوں میں روسی شرکت پر بھی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بحیرہ کیسپین ساحلی ریاستوں کے بحری کمانڈروں کی میٹنگ اور بحیرہ کیسپین میری ٹائم سکیورٹی کی فراہمی پر مشترکہ تعاون سے متعلق بات کی، جو کیسپین سمندر کی پانچ ساحلی ریاستوں کے معاہدے کے مطابق ان ممالک کو فراہم کی جانی ہوگی اور اس حوالے سے اچھے معاہدے طے پائے گئے۔
دراین اثنا روسی شمالی بحری بیڑے کے کمانڈر اور روسی بحریہ کے نائب کمانڈر ایڈمیرل ولادیمیر کاساتونوف اس سال روسی بحریہ کی پریڈ میں ایرانی جہازوں کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی پانیوں میں ایرانی جہازوں کی موجودگی نے اس بحری پریڈ کو سجایا۔
انہوں نے دونوں ممالک کی بحری افواج کے تعاون کا ذکر کرتے ہو کہا کہ یہ تعاون اور روسی بحری پریڈ میں ایران کی اچھی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اتحاد بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات مختلف جہتوں میں زیادہ سے زیادہ بہتر ہو رہے ہیں۔
ایڈمیرل ولادیمیر کاساتونوف نے کہا کہ روسی مسلح افواج نے رواں سال میں کئی فوجی مقابلوں کا انعقاد کیا اور ایران نے ان میں سے بعض کی انتہائی اچھی میزبانی کی۔
انہوں نے کہا کہ روس اگلے سال کئی مقابلوں کا انعقاد کرے گا اور ہم امید کرتے ہیں کہ ایران ان فوجی مقابلوں میں بھر پور شرکت کرے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ