ان خیالات کا اظہار "امین حسین رحیمی" نے آج بروز پیر کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے عراقی ہم منصب "عبدالستار محمد" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق دو اسلامی اور دوست ممالک ہیں جن کے درمیان بہت سارے تاریخی، تہذیبی اور مذہبی مشترکات ہیں اور ان کے تعلقات بھی اعلی سطح پر ہیں۔
رحیمی نے کہا کہ نئی ایرانی حکومت کے بر سرکار آنے کے مختصر عرصے میں دونوں ملکوں کے عہدیداروں نے ایران اور عراق کے متعدد دورے کیے ہیں۔
انہوں نے رواں سال میں اربعین حسینی کے زائرین کی میزبانی پر عراق کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ویزا مفت ہو گیا ہے، لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان ویزا عام طور پر ختم کر دیا جائے گا تاکہ شہری محفوظ طریقے سے دونوں ممالک میں مقدس مقامات کی زیارت کے لیے سفر کر سکیں۔
ایرانی وزیر انصاف نے کہا کہ امریکہ نے عراق میں بہت سارے جرائم کیے ہیں جن میں سے اہم شہید جنرل سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کا قتل تھا جس کے حوالے سے مقدمات دائر کیے گئے ہیں اور ایرانی اور عراقی عدلیوں میں کیسز کی تشکیل کی گئی ہے اور ان کا فالو آپ کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنے عراقی ہم منصب کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ اس موضوع کا سنجیدگی سے تعاقب کیا جائے کیونکہ امریکہ نے یہ جرم تمام بین الاقوامی قوانین کیخلاف کیا ہے۔
در این اثنا عراقی وزیر انصاف نے کہا کہ 40 ایرانی مجرموں کی حوالگی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور 20 افراد کے حوالگی کا عمل کیا گیا ہے اور 20 دیگر افراد کی حوالگی کے اقدامات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عراقی علاقے کردستان کے مجرموں پر براہ راست اختیار نہیں ہے اور ہم ایرانی سفارتخانے کی درخواست کردہ کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے ثالثی کردار اد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کے الزام کے بارے میں، ویزے منسوخی کا حکم دیا گیا تھا۔
محمد نے مزید کہا کہ ایرانی اور عراقی تاجروں سے متعلق یہ ذکر کیا جانا ہوگا کہ یہ مسئلہ سپریم جوڈیشل کونسل کی اہلیت میں ہے۔
انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب سے وعدہ کیا کہ وہ تمام معلومات سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین کو دیانت داری کے فرائض کی مکمل تعمیل میں دیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ