یہ بات احمد امیر آبادی فراہانی نے ہفتہ کے روز پاکستانی شہر کراچی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سربراہ 'ناصر حیات ماکو' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوںنے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے عوام کے درمیان ہمیشہ برادرانہ تعلقات رہے ہیں اور یہ تعلقات دونوں ممالک کے مابین سیاسی، معاشی اور ثقافتی تعلقات کی ترقی اور توسیع کے لیے ایک مضبوط سہارا ہیں۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تبادلوں کے حجم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں بہت سی معاشی ، صنعتی اور زرعی صلاحیتیں ہیں جنہیں دونوں ممالک کے مفادات میں مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مابین "بارٹر سسٹم" کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال جب یکطرفہ امریکی پابندیوں نے دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں میں رکاوٹ ڈالا ہے ایک 'دستیاب میکانزم' کی تشکیل تجارتی تعاون اور مالیاتی اور بینکنگ امور کی سہولت کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔
امیر آبادی فراہانی نے پاکستان کی جانب سے بارٹرسسٹم کے مشترکہ منصوبے کے قیام کو سنجیدگی سے جائزہ لینے کو ضروری سمجھتے ہوئے کہا کہ سامان کے بدلے میں سامان کا تجارتی عمل معاشی خوشحالی کا باعث ہو گا۔
انہوں نے اقتصادی تجارتی اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے سرحدی منڈیوں کے کھولنے اور کسٹم امور کی سہولت کو اہم سمجھا اور کہا کہ سرحدی منڈیاں کھولنا اور کسٹم امور کو آسان بنانا اس خطے کے لوگوں کے لیے ایک اچھا سہارا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے معاشی اور تجارتی رجحانات پر خصوصی توجہ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی پابندیاں کم ہوچکی ہیں اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی برآمدات عروج پر ہیں، یہ ضروری ہے کہ پاکستان بھی مکمل طور پر اس حوالے سے ایران کی حمایت کرے۔
امیرآبادی نے اگلے ماہ میں وزیراعظم پاکستان کے اقتصادی مشیر کے دورہ تہران کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نئے وزیر صنعت کے ساتھ بارٹرسسٹم کے مشترکہ منصوبے کے قیام کے حوالے سے مشاورت کی گئی ہے اور وزیراعظم پاکستان کے اقتصادی مشیر کے دورہ تہران کے موقع پر اس مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔
اس موقع پر ناصر حیات ماکو نے بارٹر سسٹم کی تجویز کو دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک نیا راستہ سمجھا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون کے لیے پاکستان میں خصوصی تجارتی قوانین کو ترمیم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سرحدی منڈیوں کو مضبوط بنانا اور اس عمل کو آگے بڑھانے کو کسٹم امور کے آسان بنانے کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ