تفصیلات کے مطابق ، یورپی یونین کے ڈپٹی انریکہ مورا نے تہران کے دورے کے موقع پر علی باقری کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات ، علاقائی مسائل بشمول افغانستان اور یمن میں پیش رفت اور پابندیاں ہٹانے پر بات چیت کی۔
باقری نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ بین الاقوامی میدان میں ایک ذمہ دار کھلاڑی ہے جبکہ دوسری طرف کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کی ذمہ داری سے اہم فاصلہ ہے ،ہر فریق کو اپنے سے زیادہ ذمہ داری ہے، مذاکرات کی میز کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے ٹھوس نتائج حاصل کرنا ضروری ہے اور ایران ہمیشہ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار رہتا ہے جس کے نتیجے میں عملی معاہدہ ہوتا ہے اور کاغذی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی حقیقی خواہش پر شدید شکوک و شبہات ہیں۔
انہوں نے جوہری معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں یورپی جماعتوں کی عدم فعالیت پر تنقید کی اور ان کے احتساب کی ضرورت پر زور دیا۔
انریکہ مورا نے یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتے ہوئے باہمی طور پر قابل قبول نتائج تک پہنچنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ایران اور دیگر فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی تیاری پر بھی زور دیا۔
فریقین نے آخر میں یہ فیصلہ کیا کہ برسلز میں آنے والے دنوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر دونوں فریقوں کے درمیان مشاورت جاری رہے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ایران اور یورپی یونین کا برسلز میں مذاکرات کے تسلسل پر اتفاق
14 اکتوبر، 2021، 7:40 PM
News ID:
84504661
تہران،ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور اور یورپی یونین کے ایکشن سروس کے ڈپٹی نے برسلز میں آنے والے دنوں میں باہمی دلچسبی امور پر مذاکرات کے تسلسل پر اتفاق کیا۔
متعلقہ خبریں
-
یورپی ٹرویئکا کو جوہری معاہدے کے آرٹیکل 36 کو پڑھنا ہوگا: ظریف
تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے تین یورپی ممالک کے بیان کے ردعمل میں اس بات پر زرو دیا ہے…
آپ کا تبصرہ