ہم نے بہت جدید اور ترقی یافتہ دفاعی نظام حاصل کیا ہے: سربراه پاسداران اسلامی انقلاب

تہران،ارنا- پاسداران اسلامی انقلاب کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے ٹیکنالوجی، کمانڈ اور عالمی انفارمیشن کمیونیکیشن کے شعبوں میں انتہائی جدید اور ترقی یافتہ دفاعی نظام حاصل کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا پیغام بدستور اتحاد ہی ہے؛ ایک ایسا اتحاد جس کی جڑیں مقدس دفاع میں اور اس کے بعد میں فوج اور آئی آر جی سی کی یکجہتی میں ہے۔

ان خیالات کا اظہار بریگیڈیر جنرل "حسین سلامی" نے آسمان ولایت 1400 کی فضائی مشق کے انعقاد کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  آج ہمیں جدید فضائی افواج کی طاقتوں کے سامنے فضائی دفاع کے میدان میں نمایاں کامیابیوں اور پیش رفتوں کا سامنا ہے۔

جنرل سلامی نے کہا کہ ہر سال، ہم اس مشترکہ فضائی دفاعی مشق کو دشمنوں کے مختلف خطرے کے سیناریو کے پیش نظر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  میں سالانہ ان مشقوں میں حصہ لینے میں کامیاب رہا ہوں اور میں نے ان پیشرفتوں کو قریب سے دیکھا ہے اور فضائی دفاع کے میدان میں تکنیکی ترقی کی شرح کا فیصلہ اور پیمائش کی ہے۔

جنرل سلامی نے کہا کہ ہم نے اس مشق میں جو کچھ کیا اور جو ہم نے دیکھا وہ غیر متوقع سناریو کے سامنے فضائی دفاع کے تمام پہلوؤں کا جدید پروفائل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج، ہمارے پاس دو اورنج اور نیلی قوتیں تھیں؛ جو دشمن اور ہماری اپنی افواج کے کردار ادا کرتی تھیں۔ہماری سنتری افواج مختلف میزائلوں اور بغیر پائلٹ کے فلائٹ سسٹم سے لیس تھیں اور مختلف رفتار اور بلندی پر اور غیر متوقع راستوں اور اوقات سے تربیتی علاقے میں منتقل ہوتی تھیں؛ لیکن نیلی فورسز فضائی دفاعی نظام کے ساتھ تعینات تھے اور انہیں رد عمل ظاہر کرنا پڑا۔

پاسداران انقلاب کے سربراہ نے کہا کہ خدا کے فضل سے اس دفاعی نظام نے علاقے میں داخل ہونے والے تمام اہداف کو پہلی گولی سے نشانہ بنایا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آئی آر جی سی ایئر فورس اور آرمی ایئر ڈیفنس کو ٹیکنالوجی، کمانڈ اور عالمی انٹیلی جنس مواصلات کے کناروں پر انتہائی جدید نظام تک رسائی حاصل ہے؛ اس طرح کہ سافٹ ویئر کے ذریعہ اور ممکنہ وقت میں ہدف خود بخود سسٹم میں منتقل ہو جاتے ہیں اور پوزیشننگ کے لحاظ سے موزوں ترین نظام کے لیے، ہدف کی پوزیشن میزائلوں کو تفویض کی جاتی ہے اور شاٹس بہت درست طریقے سے مارے جاتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .