رپورٹ کے مطابق، علامی دانشورانہ املاک کی تنظیم کی جنرل اسمبلی کے 62 ویں اجلاس کا اج بروز پیر (4 اکتوبر) کو 193 رکن ممالک کی شرکت سے انعقاد کیا گیا۔
منعقدہ اس اجلاس میں ایرانی وفد نے اسٹیٹ پراپرٹی اینڈ ڈیڈز رجسٹریشن آرگنائزیشن کے سربراہ اور ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ "ذبیح اللہ خداییان" کی قیادت میں حصہ لیا تھا۔
اس اجلاس میں خداییان نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے رونما ہونی والی پابندیوں کے پیش نظر، پائیدار معاشی ترقی کیلئے نئی ٹیکنالوجیز تک مساوی اور بلا امتیاز رسائی اور کورونا وبا سے درپیش چیلنجز پر قابو پانے کیلئے عالمی دانشورانہ املاک کی ترقی پذیر ممالک کو تکنیکی مدد ضروری ہے۔
انہوں نے ایران کیخلاف معاشی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کیخلاف مالی اور اقتصادی پابندیوں اور غیر انسانی زبردستی کے اقدامات کے باوجود، جو لفظ کے حقیقی معنوں میں معاشی دہشت گردی ہے؛ اسلامی جمہوریہ ایران پائیدار ترقی کی سمت بشمول دانشورانہ املاک کے میدان میں زبردست پیش رفت جاری رکھے ہوئے ہے۔
خداییان نے جینیاتی وسائل، روایتی علم اور لوک کہانیوں کی بین الاقوامی کمیٹی کی 41 ویں میٹنگ میں کمیٹی کے خصوصی کام کو 2022 اور 2023 تک بڑھایا جانے کا خیر مقدم کیا جن کی وجہ سے جینیاتی وسائل، روایتی علم اور لوک کہانیوں کے تحفظ کے لیے ایک بین الاقوامی معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد کے سربراہ نے دانشورانہ املاک کی ترقی کے شعبے میں سی ڈی آئی پی کمیٹی کے اقدامات کو سراہا اور یاد دلایا کہ یہ کمیٹی ملکوں کے دانشورانہ املاک کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے اور خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں معاشی اور خوشحالی پیدا کرنے میں موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے غیر ملکی ڈبلیو آئی پی او دفاتر کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے ان دفاتر کے قیام کے لیے میکنرم کا ابتدائی مسودہ تیار کرنے کے پروگرام اور بجٹ کمیٹی کے 33 ویں اجلاس کے فیصلے کو یاد کرتے ہوئے اسے اس حوالے سے ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ ان دفاتر کے قیام کا طریقہ کار حکومت پر مبنی عمل کی شکل میں ہونا ہوگا اور غیر ملکی ڈبلیو آئی پی او دفاتر کے قیام کے رہنما اصولوں کی مکمل تعمیل میں ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ علامی دانشورانہ املاک کی تنظیم کی جنرل اسمبلی کے 62 ویں اجلاس کا پانج دنوں تک جینوا میں انعقاد کیا جاتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ