یہ بات رضا نجفی نے منگل کے روز جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک نشست سے خظاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ہمارے خیال میں عالمی ایٹمی تخفیف اسلحہ کا ادراک اور ان ہتھیاروں کے استعمال کے خطرے کا خاتمہ عام طور پر تمام حکومتوں کیلیے اور خاص طور پر ایٹمی طاقتوں کیلیے ایک قانونی ، سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے اس نشست کو سراہتے ہوئے اس موقع کو ایٹمی ہتھیاروں کی مکمل تباہی کے لیے عالمی معاہدے کی تجدید کو ایک ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی اور علاقائی سطح پر ایٹمی ہتھیاروں کے تحفظ ، ذخیرہ ، ترقی اور استعمال کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
رضا نجفی نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایٹمی طاقتوں اور ان کے کچھ اتحادی جوہری روک تھام پر زور دیتے ہیں اور جوہری ہتھیاروں کو جدید اور مضبوط بنانے کیلیے ان کے منصوبے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی روح اور دفعات کی واضح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور دیگر ایٹمی طاقتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کر کے جلد از جلد اپنے وعدوں پر عملدرآمد کریں ۔
نجفی نے سنہ 1995 کو مشرق وسطیٰ سے متعلق کانفرنس کی قرارداد پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اسرائیلی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کو مشرق وسطیٰ اور دنیا کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ