پابندیاں دیگر ممالک سے ایران کے تعلقات کی ترقی کو نہیں روک سکتی ہیں: علامہ رئیسی

تہران، ارنا-  ایرانی صدر نے کہا کہ پابندیاں دوسرے ممالک کیساتھ ایران کے تعلقات اور تعاون کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی اور ایران اور آسٹریا کو دوطرفہ اور بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کی سطح کو مضبوط اور گہرا کرنے کیلئے دوسروں کی مرضی اور اثر و رسوخ سے ہٹ کر صرف دونوں قوموں کے مفادات کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق، علامہ رئیسی نے آج بروز اتوار کو تہران میں تعنیات نئے آسٹرین سفیر "ولف دیتریش ہایم" سے ملاقات کی اور آسٹرین سفیر نے اپنی اسناد تقرری کو ایرانی صدر کے سامنے پیش کیا۔

اس موقع پر انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، آسٹریا اور دیگر ممالک کیساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے اور رکاوٹیں ہمیں کبھی نہیں روک سکیں گی۔

ایرانی صدر نے ملک کیخلاف لگائی گئی پابندیوں کو غیر قانونی اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پابندیوں کی وجہ سے کچھ مسائل پیدا ہوں گے لیکن وہ ایران کے تجارتی اور اقتصادی تعلقات اور دیگر ممالک کیساتھ تعاون کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری سرگرمیوں کی پُر امن ہونے پر آئی اے ای اے کی متعدد رپورٹوں کے  پیش نظر، پابندیاں، ایران کیخلاف پابندیوں کا نفاذ مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہے۔

علامہ رئیسی نے مزید کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے کیے گئے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے لیکن یہ امریکہ ہی تہا جو اس معاہدے سے علیحدہ ہوگیا اور یورپیوں نے بھی اپنے وعدوں کو نہیں نبھایا۔

انہوں نے آسٹریا کیجانب سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج، افغان عوام کی ملک سے بے دخل ہونے اور وطن کو چھوڑنے پر مجبور ہونے کی وجہ، اس ملک میں دو دہائیوں سے جاری امریکی پالیسیاں اور اقدامات ہے اور ہم ایسی صورتحال میں انسانی اور اسلامی نقطہ نظر سے افغان تارکین وطن کی میزبانی کر رہے ہیں۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ایران میں لاکھوں افغان مہاجرین کی موجودگی کے پیش نظر، یورپی ممالک کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور آسٹریا کو انہیں اس سے خبردار کرنا ہوگا۔

دراین اثنا آسٹریا کے نئے سفیر نے علامہ ریسی کو اپنی اسناد تقرری بھی پیش کرتے ہوئے ایران کیساتھ اپنے ملک کے تعمیری تعلقات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ آسٹریا دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو خاص طور پر فنانسنگ اور اقتصادی تبادلے کے شعبوں میں بڑھانا چاہتا ہے اور ہم پابندیوں کے دوران بھی کچھ دو طرفہ منصوبے شروع کرنے کے قابل تھے۔

ولف دیتریش ہایم نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان منظور شدہ فریم ورک کی بنیاد پر تعلقات اور تبادلے کی سطح کو بڑھانے میں بہت دلچسبی رکھتے ہیں۔

انہوں نے افغان مہاجرین کی میزبانی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ آسٹریا کی حکومت خاص طور پر حساس حالات میں پناہ کے متلاشی افراد کے لیے ایران کے انسانی رویے اور خدمات سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کی تعریف کرتی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .