یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے بدھ کے روز بین الاقوامی ریڈ کراس کے سربراہ پیٹر ماؤر کے استھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایران اور عراق جنگ کے دوران ایرانی شہداء کی باقیات کی تلاش میں ان کی مدد اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف لڑنے کے لیے ان کی محدود لیکن قیمتی مدد پر ہلال احمر کا شکریہ ادا کیا۔
امیرعبداللہیان نے ملک پر دباؤ کے باوجود افغانستان میں بے گھر افراد کی مدد اور ایران میں افغان مہاجرین کی ویکسینیشن کے لیے ایران کی کوششوں کی وضاحت کی۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو امریکی پابندیوں کے خلاف خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں غیر انسانی اور ایرانی عوام کے خلاف دہشت گردانہ اقدام ہیں اور اسے سب کو مسترد کرنا چاہیے۔
آئی سی آر سی کے صدر پیٹر ماؤر نے افغان مہاجرین کے ساتھ جسمانی تعاون اور اس کی فراخدلانہ مہمان نوازی کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس افغانستان میں انسانی امداد کی تقسیم ایک اہم ذریعہ تھا اور ادارے نے صحت کے بنیادی ڈھانچے میں اپنی مدد کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔
ماؤر نے یمن میں اس تنظیم کی مسلسل کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اس کی سرگرمیاں تیزی سے مشکل ہوتی جا رہی ہیں اور ملک پر مسلط کردہ ناکہ بندی نے لوگوں پر کرشنگ معاشی دباؤ پیدا کیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ