ہمارے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پیر کی سہ پہر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرش کی صدارت میں "افغانستان میں انسانی صورت حال" سے متعلق ایک ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے اس اجلاس میں اپنی تقریر کے ایک حصے میں کہا کہ ہم سب کو آج افغانستان میں ایک نئی صورت حال اور ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں عدم استحکام ، عدم تحفظ اور غیر مستحکم حالات کی ایک اہم وجہ امریکہ کی غلط اور نادرست پالیسیاں ہے۔
امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ امریکیوں نے افغانستان پر قبضے کے دوران اور اب اس ملک سے باہر جانے کے طریقے کے ساتھ اس ملک کو بہت مسائل اور چیلنجوں کا شکار کیا۔ جس بات کی واضح مثال حالیہ دنوں میں کابل ایئرپورٹ پر رونما ہونے والے المناک واقعات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کو ایک ہی پیغام دینا چاہیے کہ افغانستان صرف تمام جماعتوں پر مشتمل ایک جامع قومی حکومت کی تشکیل کے ذریعے ایک محفوظ ، مستحکم اور ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔
انہوں نے حالیہ برسوں اور حالیہ ہفتوں میں افغانستان کے لوگ ، خواتین اور بچوں کی افسوسناک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کو فوری انسانی امداد بھیجے۔
امیر عبداللہیان نے افغانستان میں انسانی امداد بھیجنے کی سہولت کے لیےایران کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے افغان مہاجرین اور بے گھر افراد کی نئی لہر کی آمد کی مدد کے لیے اپنی تمام سرحدیں کھلی رکھی ہیں۔
انہوں نے افغان مہاجرین کی صورت حال کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے پر عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے فوری انسانی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ افغان عوام کی مدد اور افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ