رپورٹ کے مطابق، علامہ سید ابراہیم رئیسی کی تقریب حلف برداری کا 115 ممالک کے سرکاری اور فوجی حکام اور اعلی مقامات و وفود کی شرکت سے پارلیمنٹ میں انعقاد کیا گیا.
تقریب کے آغاز میں پارلیمنٹ کے اسپیکر "محمد باقر قالیباف" نے خطاب کرتے ہوئے تمام ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کی خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ حلف برادری میں حصہ لینے والے شخصیات کی تعداد 265 ہیں۔
اس موقع ایرانی عدلیہ کے سربراہ علامہ " محسن اژہ ای" نے عراق میں ٹرمپ کی ہدایت سے شہید کیے گئے حاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس سے خراج عقید پیش کی۔
اس تقریب میں، پارلیمنٹ کے اسپیکر کا استقبال کرنے کے بعد، ایرانی صدر علامہ سید ابراہیم ریسی نے عدلیہ کے سربراہ اور شریک عہدیداروں کی موجودگی میں حلف اٹھایا۔
صدر مملکت نے آئین اور اسلامی جمہوریہ کے نظام کی پاسداری کرنے کی قسم کھائی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
آئین کے آرٹیکل 121 کے مطابق صدر کی حلف برداری پارلیمنٹ میں ہونا ضروری ہے اور انہیں ایک جلسہ عام میں گارڈین کونسل کے ممبران اور عدلیہ کے سربراہ کی موجودگی میں حلف اٹھانا ہوگا۔
ایرانی صدر نے حلف اٹھانے کے بعد عدلیہ کے سربراہ اور سرپرست کونسل کے ارکان کی موجودگی میں متن پر دستخط کیا، اور حلف کا متن گارڈین کونسل کے سیکرٹری آیت اللہ "احمد جنتی" کا حوالہ کردیا۔
قانون کے مطابق، صدر کے پاس حلف برداری تقریب کے دو ہفتے بعد کابینہ اور وزارتی پروگرام کو اسلامی مشاورتی اسمبلی میں متعارف کرانا ہے۔
پارلیمنٹ میں وصولی کے اعلان کے بعد وزراء اور ان کے منصوبوں کا ایک ہفتے تک جائزہ لیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ