روسی وفد کے ایک شریک نے ایک بیان میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقبل اس کے پھیلاؤ سے وابستہ ہے ، لہذا ماسکو چاہتا ہے کہ ایران اس تنظیم کا رکن بن جائے۔
اس عہدیدار نے کہا کہ رکنیت کا عمل مرحلہ وار ہونا چاہئے اور اس میں ممالک کے مفادات کا احاطہ کیا جاتا ہے۔
1995 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد ، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی بنیاد روس اور چین کے مابین معاہدوں کے ساتھ رکھنا شروع ہوئی جس سے یہ یقینی بنایا گیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ دشمنی نہیں رکھتے ہیں۔
1996 میں چین ، روس ، کرغزستان ، تاجکستان اور قازقستان نے رکن ممالک کے درمیان اعتماد بڑھانے ، سرحدی علاقوں کو غیر مسلح کرنے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے "شنگھائی فائیو" تشکیل دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ