رپورٹ کے مطابق ترک صدر "رجب طیب اردوان" نے ایک پیغام میں ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات میں آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ، کورونا وبا پر قابو پانے کے بعد اعلی سطح پر باہمی تعاون کے نئے دور میں حصہ لینے کیلئے بہت خوش ہیں۔
اس کے علاوہ آرمینیا کے صدر "آرمن سرکسیان" نے ایک خط میں آیت اللہ رئیسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقیین ہے کہ آپ کے دور صدرات میں، ایران مزید ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے مزید فروغ کیلئے باہمی تعاون کی توسیع میں دلچسبی کا اظہار کردیا۔
سرکسیان نے رئسی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ایرانی عوام کیلئے امن اور سکون کی دعا کی۔
نیز شامی صدر بشار اسد نے ایک پیغام میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے آٹھویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
شامی سرکاری خبر رسان ایجنسی کے مطابق، بشار اسد نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے اور شامی حکومت اور عوام کیجانب سے آیت اللہ ابراہیم رئیسی کو تیرہویں صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔
انہوں نے اللہ رب العزت سے صدرات کے عہدے کو سنبھالنے اور اسلامی انقلاب کا راستہ جاری رکھنے سمیت ایرانی عوام کے عزم کو خاک میں ملانے کی سازشوں اور منصوبوں کی شکست کے سلسلے میں آیت اللہ رئیسی کی کامیابی کی دعا کی۔
شامی صدر نے اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کے درمیان تعلقات کے مزید فروغ کیلئے آیت اللہ رئیسی سے تعاون میں دلچسبی کا اظہار کردیا۔
اس کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ و نیز علاقے میں قیام امن، استحکام اور سلامتی کے سلسلے میں نو منتخب ایرانی صدر سے تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے میں دلچسبی کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی سینیٹ کے سربراہ "محمد صادق سنجرانی" نے ایک پیغام میں اپنے اور پاکستانی پارلیمنٹ اور حکومت کی طرف سے علامہ رئیسی کو صدراتی انتخبات میں منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے اس بات کی یقیین دہائی کرائی کہ علامہ رئیسی کے دوران صدرات میں، تہرن اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
سنجرانی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، اسلامی جمہوریہ ایران سے اپنے برادرانہ اور گہرے تعلقات پر فخر کرتا ہے اور اسے انتہائی اہم سمجھتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ علاقے میں امن اور سلامتی کے قیام کیلئے دونوں ممالک کے حکام کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نو منتخب ایرانی صدر کے بہت سارے تجربات ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ان سے تعاون کیساتھ باہمی تعاون کی تقویت اور علاقائی تعلقات کی توسیع کیلئے راستہ مزید ہموار ہوگا۔
پاکستانی سینیٹ کے سربراہ نے کہا کہ یران اور پاکستان کے مابین تاریخی، ثقافتی، مذہبی، معاشرتی اور جغرافیائی مشترکات دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید گہرا کرنے کے بہترین مواقع اور صلاحیتیں ہیں۔
آذربائیجان کے صدر "الہام علی ایف" نے بھی ایک پیغام میں آیت اللہ رئیسی کو ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات میں کامیاب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی، تہذیبی اور مذہبی تعلقات پر تبصرہ کیا اور کہا کہ ایران سے تعلقات ہمارے کیلئے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اسٹرٹیجک سطح پر تعلقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باہمی دوروں، متعدد دستاویزات پر دستخط، مشترکہ معاشی معاہدوں اور منصوبوں کے ساتھ ساتھ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے مابین اقتصادی تعاون کے لئے بین السرکاری کمیشن کے کامیاب کام نے باہمی فائدہ مند تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
علی اف نے کہا کہ آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں کی آزادی سے ایران سے مشترکہ سرحد اس ملک کے مکمل کنٹرول میں ہے؛ نئی شرائط دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے بہترین مواقع پیدا کرتی ہیں۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات، باہمی احترام، حسن ہمسایگی، مشترکہ مفادات کی بیناد پر دن بدن بڑھتے رہیں گے۔
نیز سلطان عمان "ہیثم بن طارق" نے ایک پیغام میں آیت اللہ رئیسی کو 13 ویں صدراتی انتخابات میں منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کی مضبوطی اور تعاون کی تقویت پر زور دیا۔
نیز عراقی وزیر اعظم نے آج بروز ہفتے کو نومنتخب ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، ان کو 13 ویں صدراتی انتخابات میں فتح پر مبارکباد دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
"مصطفی الکاظمی" نے اس ٹیلی فونک رابطے کے دوران، اس امید کا اظہار کردیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں بشمول اقتصادی، سلامتی سمیت دہشتگردی اور علاقے میں عدم استحکام پھیلانے والوں سے نمٹنے میں تعاون کا اضافہ ہوگا۔
اس موقع پر رئیسی نے عراقی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عراق کے تاریخی تعلقات، دونوں ملکوں کے باہمی تعاون کو مزید توسیع دینے اور اس کے مختلف شعبوں میں نئی تبدیلیاں لانے میں مزید دلچسبی کے باعث ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے عراقی صدر "برہم صالح" نے ایک پیغام میں رئیسی کو انتخابات میں کامیاب ہونے پر مبارکباد دی تھی۔
بعض عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق، آیت اللہ رئیسی نے عراقی وزیر اعظم سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران، ان کو قریب مستقبل میں دورہ ایران آنے کی دعوت دی ہے۔
بھارتی وزیر اعظم "نریندر مودی" نے ایک پیغام میں ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات میں آیت اللہ ابراہیم رئیسی کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے تعلقات کی توسیع پر ان سے تعاون پر تیاری کا اظہار کرلیا۔
اس کے علاوہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر اللہ" نے آیت اللہ رئیسی کو بطور اسلامی جمہوریہ ایران کے اٹھویں صدر کے منتخب ہونے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا "ابراہیم کو سلام"
انہوں نے ایران میں تیرہویں صدراتی انتخابات کے کامیاب انعقاد اور اس میں آیت اللہ رئیسی کے منتخب ہونے پر مباردکباد دی۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان میں ایران میں کامیاب صدراتی انتخابات کا انعقاد اور اس میں علامہ سید ابراہیم رئیسی کی فتح پر مبارکباد دی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس، ایران میں تیرہویں صدراتی انتخابات کا کامیاب انعقاد جس میں علامہ سید ابراہیم رئیسی کامیاب ہوگئے، پر قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای اور ایرانی عوام کو مبارکباد دیتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس تنظیم، علامہ رئیسی کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اللہ رب الزت سے اس عہدے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خدمت دینے، ایرانی عوام کے مطالبات بشمول ملکی ترقی، رفاہ اور فلسطینی قوم سے ایرانی عوام کی یکجہتی کا موقف جاری رکھنے اور فلسطینیوں کی پائیدار مزاحمت کی حمایت میں ان کی کامیاب ہونے کی دعا کرتی ہے۔
عراق کی نجبا مزاحمتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل "اکرم الکعبی" نے بھی تیرہویں صدراتی انتخابات میں آیت اللہ رئیسی کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نے ایک بار پھر حکومت اور قائد اسلامی انقلاب کیساتھ کھڑے ہونے کا ثبوت دیا ، اور ملک کے اندر اور باہر جوش و جذبے سے انتخابات میں شرکت کرکے چیلنجوں کو انتخابی حماسے میں بدل دیا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ تمام شعبوں میں ایران اور عراق کے درمیان تعلقات میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر داخلہ "عبدالرضا رحمانی فضلی" نے ہفتے کے روز کو ایک پریس کانفرنس میں رائے شماری کے حتمی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 59 ملین، 310 ہزار 307 افراد انتخابات میں حصہ لینے کے اہل تھے جن میں سے 28 ملین 933 ہزار 4 افراد نے ووٹ دی۔
ایرانی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تیرہویں صدراتی انتخابات میں ایرانی عوام کی ٹرن آوٹ 8۔48 فیصد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سید ابراہیم رئیسی، 17 ملین 926 ہزار 345 ووٹ حاصل کرکے ایران کے نئے صدر بن گئے۔
رحمانی فضلی نے کہا کہ "محسن رضائی میرقائد" نے 3 ملین 412 ہزار 712 ووٹ سے دوسری اور "عبدالناصر ہمتی" نے 2 ملین 427 ہزار 201 ووٹ سے تیسری پوزیش کو حاصل کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ "سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی" نے بھی 999 ہزار 718 ووٹ حاصل کرکے چوتھی پوزیشن کو حاصل کرلیا۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ 3 ملین 726 ہزار870 ووٹ بھی باطل تھیں۔
واضح رہے کہ 60 سالہ ابراہیم رئیسی رواں برس اگست میں صدارتی منصب سنبھالیں گے جنہیں امریکہ سے جوہری معاہدے جسے اہم معاملات کا سامنا ہوگا تاکہ ایران پر عالمی پابندیوں ختم ہوں اور ملک میں معاشی بحران پر کنٹرول پایا جاسکے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ