30 مئی، 2021، 8:15 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84349405
T T
0 Persons
ورلڈ پاور لفٹنگ فیڈریشن کے صدر کا ایران سے تعاون کے فروغ کیلئے پُرامید

تہران، ارنا- ورلڈ پاور لفٹنگ فیڈریشن کے صدر نے کہا ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران، بہت سارے ممالک اس فیڈریشن میں شامل ہوگئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آئندہ سالوں میں ایران پاورلفٹنگ فیڈریشن سے مزید تعاون کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار، ایران کے دورے پر آئے ہوئے "گاستون پاراژ" نے آج بروز اتوار کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے ایرانی ویٹ لفٹرز کی حمایت اور اس کھیل کے فروغ کیلئے ایران پاورلفٹنگ فیڈریشن کے صدر "مہدی نصیرزادہ" کی کوششوں کو سراہا۔

پاراژ نے مزید کہا کہ  جب "فرشید سلطانی" نے ایشین فیڈریشن کی صدرات کا عہدہ سنھبالا تو ہمیں کچھ ممالک کے کھیلاڑیوں میں ڈوپنگ کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا تھا؛ لیکن خوش قسمتی سے جب انہوں نے کام کا شروع کیا، فیڈریشن کے ممبر ممالک کی تعداد 17 سے بڑھ کر 39 ہوگئی اور چین بھی ورلڈ پاورلفٹنگ فیڈریشن کا رکن بن گیا۔

انہوں نے اپنے دورے ایران سے متعلق کہا کہ ہماری ایران میں موجودگی ہمیں کھلاڑیوں کی تربیت، ریفرینگ کے حالات اور ریفرینگ کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

پاراژ نے ایرانی خواتین کھیلاڑیوں کی صورتحال سے متعلق کہا کہ بیرون ملک پاور لفٹنگ مقابلوں میں ایرانی خواتین کی شرکت کا آغاز انڈونیشیا میں ہوا لیکن ہمیں امید ہے کہ ایرانی پاور لفٹنگ فیڈریشن کے تعاون سے اس شعبے میں خواتین کی سرگرمیاں مزید وسعت پائیں گی۔

انہوں نے ڈوپنگ کیخلاف مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت تمام کھیلاڑیوں کا پہلا مقصد ہے اور ڈوپنگ ایک قابل مذمت اقدام ہے؛ ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ پاور لفٹنگ کا مقصد پیسہ جیتنا نہیں بلکہ میڈل جیتنا واحد مقصد ہے۔

پاراژ نے اپنے دورے ایران سے رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کے شرائط ہیں؛ صرف ایک ہی مسئلہ ہے اور وہ مردوں اور خواتین کے مقابلوں کو بیک وقت منعقد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مردوں کے مقابلوں کو پہلے منعقد کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہم نے اس سفر کے دوران خواتین کی پاور لفٹنگ کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے اور ہمیں امید ہے کہ ایران میں خواتین کیلئے اس شعبے کی ترقی کی جائے گی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .