ان خیالات کا اظہار علامہ"سید ابراہیم رئیسی" نے آج بروز پیر کوایارن کیخلاف مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران، ایرانی شہر خرمشہر کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے "صیہونیوں کیخلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت اور فتح" کیساتھ "دزفول کے مظلوم عوام کی مزاحمت" کے اس دن اور ایام کی ہم آہنگی کو متاثر کن قرار دے دیا۔
علامہ رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی حکومت کیخلاف غزہ، القدس الشریف اور مغربی کنارے کے عوام کی فتح نے ایک بار پھر ظاہر کیا کہ دشمن عناصر کیخلاف فلسطینی عوام اور علاقائی قوموں کی مزاحمت انتہائی موثرثابت ہوگی اور ان کو پیچھے ہٹے گی۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دزفول شہر کے لوگوں کا نام، دشمنوں کے ظالمانہ میزائلوں حملوں کیخلاف مزاحمت کی وجہ سے مشہور ہوا اور آج، غزہ؛ فلسطینی شہروں میں سب سے زیادہ آبادی والا خطہ کی حیثیت سے انتہائی مشکل حالات میں صہیونیوں کے سامنے کھڑا رہا اور غزہ کے عوام کی مزاحمت اتنی ہی مشہور ہے جتنی کہ دزفول کے عوام کی مزاحمت۔
علامہ رئیسی نے 12 روزہ جنگ کے دوران، فلسطینی عوام کی فتح پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی فتح مستقل قریب میں اور القدس الشریف کی آزادی سے حاصل ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ